• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ڈیوڈ وارنر کراچی ٹیسٹ میں بہتر وکٹ کی تیاری کے لیے پرامید

شائع March 10, 2022
آسٹریلین اوپنر ڈیوڈ وارنر کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس کررہے ہیں— فوٹو: اے پی
آسٹریلین اوپنر ڈیوڈ وارنر کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس کررہے ہیں— فوٹو: اے پی

نامور آسٹریلین بلے باز ڈیوڈ وارنر نے راولپنڈی ٹیسٹ ڈرا ہونے کے بعد کراچی میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بہتر پچ کی تیاری کی امید ظاہر کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق وارنر نے کہا کہ میں ایک ایسا کھیل چاہتا ہوں جس میں 20 مواقع پیدا ہوں، یہ شائقین کے لیے بہت دلچسپ اور تفریح سے بھرپور ہو گا۔

مزید پڑھیں: فہیم اشرف کووڈ-19 کا شکار ہو کر آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ٹیسٹ سے بھی باہر

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے کہا تھا کہ ڈرا ہونے والے میچز ٹیسٹ کرکٹ کی اچھی تشہیر نہیں ہیں جبکہ آسٹریلین نائب کپتان اسٹیو اسمتھ نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی وکٹ کو مردہ وکٹ قرار دیا تھا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے پہلی اننگز 476 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی جبکہ دوسری اننگز میں آسٹریلین باؤلرز ناکامی سے دوچار ہوئے تھے اور پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 252رنز بنائے تھے اور میچ ڈرا ہو گیا تھا۔

پاکستان کی پہلی اننگز کے جواب میں آسٹریلین بلے بازوں نے بھی بھرپور بیٹنگ کرتے ہوئے 449 رنز بنائے تھے لیکن اکثر آسٹریلین بلے بازوں نے غیرذمے دارانہ شاٹس کھیل کر وکٹیں گنوائی تھیں۔

ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ جب نیتھن لائن کی وکٹ کے ناہموار حصے پر پڑنے کے باوجود بھی ٹرن نہیں ہو رہی تھی اور اکثر سیدھی جا رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کےخلاف پاکستانی اوپنرز کی عمدہ بیٹنگ، 51 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی وکٹوں پر عموماً باؤنس میں اتار چڑھاؤ ہوتا ہے لیکن راولپنڈی کی وکٹ میں ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔

رمیز راجا نے بتایا تھا کہ پاکستان نے ایک مشکل حریف کے خلاف پاکستان کی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک کم باؤنس کی حامل وکٹ تیار کی تھی۔

پاکستان کی ٹیم کو پہلے ٹیسٹ سے قبل کچھ انجری اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے ٹیم کامبی نیشن بنانے میں مشکلات پیش آئی تھیں۔

پہلے ٹیسٹ سے قبل انجری کے سبب حسن علی اور فہیم اشرف باہر ہو گئے تھے جبکہ حارث رؤف کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے وہ بھی دستیاب نہ تھے لہٰذا پاکستان کو میچ میں دو فاسٹ باؤلرز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کے ساتھ میدان میں اترنا پڑا تھا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ: اسمتھ بیٹنگ وکٹ پر سنچری کا نادر موقع گنوانے پر خود پر برہم

فہیم اشرف انجری سے تو صحتیاب ہو گئے لیکن اب ان کا کووڈ-19 کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے جس کے سبب وہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی شرکت نہیں کر سکیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024