اچھی نیند کے خواہشمند ہیں؟ تو وزن اٹھانا عادت بنالیں
کیا رات کو بستر پر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں؟ تو اس مسئلے کی روک تھام کے لیے وزن اٹھانا عادت بنالیں۔
جی ہاں ویٹ ٹریننگ کو جسمانی سرگرمیوں کا حصہ بنایا بے خوابی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویٹ ٹریننگ اچھی نیند کے حصول میں ایروبک ورزشوں سے مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ بات سائنس اور شواہد سے معلوم ہوچکی ہے کہ ایروبک ورزشیں نیند کے لیے اچھی ہیں مگر ہماری تحقیق میں دریافت ہوا کہ ویٹ ٹریننگ اس حوالے سے زیادہ بہترین ہے۔
تحقیق میں مختلف گروپس کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ایک گروپ وہ تھا جس نے ایک سال تک صرف ویٹ ٹریننگ کی اور رات کو ان نیند میں اوسطاً 40 منٹ کا اضافہ ہوگیا۔
اس کے مقابلے میں 12 ماہ تک صرف ایروبک ورزشیں کرنے والے افراد کی نیند میں اوسطاً 23 منٹ اضافہ ہوا۔
اسی طرح جن افراد نے دونوں طرح کی ورزشیں کیں ان کی نیند میں اوسطاً 17 منٹ اضافہ ہوا۔
ورزش دل، دماغ اور مجموعی صحت بہتر بنانے کے لیے اہم ترین ذرائع میں سے ایک ہے جبکہ اس سے رات کی نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔
مگر اب تک زیادہ تر توجہ ایروبک ورزشوں پر مرکوز کی گئ تھی جس میں دوڑنا، سوئمنگ، سائیکل چلانا، رسی پھلانگنا اور تیز رفتاری سے چہل قدمی قابل ذکر ہیں۔
ریزیزٹنس ورزشوں میں وزن اٹھانا، مشین ویٹ استعمال کرنا، الاسٹک ریزیزٹنس بینڈ اور پش اپ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
محققین نے بتایا کہ ہماری تحقیق بالغ افراد میں ورزشوں کے ٹرائل پر مبنی تھی اور یہ پہلی تحقیق جس میں 2 اقسام کی ورزشوں کا موازنہ کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق ویٹ ٹریننگ سے اضافی 40 منٹ کی نیند کے ساتھ ساتھ رات کو اٹھنے کی تعداد میں بھی کمی آتی ہے جبکہ ان کی نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے۔