• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

آئندہ ہفتے اپوزیشن اپنی تحریک سمیت گھروں کو چلی جائے گی، فواد چوہدری

شائع March 6, 2022
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ آئندہ ہفتے اپوزیشن کے تمام دعوؤں سے ہوا نکل جائے گی— فائل فوٹو: اے پی پی
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ آئندہ ہفتے اپوزیشن کے تمام دعوؤں سے ہوا نکل جائے گی— فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ ہفتے اپوزیشن اپنی تحریک سمیت گھروں کو چلی جائے گی اور ان کے تمام دعوؤں سے مکمل ہوا نکل جائے گی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ فضل الرحمنٰ کے 48 گھنٹے اور بلاول کے پانچ دن تو کاٹھ کا گھوڑا نکلے۔

مزید پڑھیں: 72 گھنٹے گزر گئے لیکن تحریک عدم اعتماد کا کوئی پتا نہیں، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ میں بتا رہا ہوں آئندہ ہفتے میں اپوزیشن اپنی تحریک سمیت گھروں کو واپس چلی جائے گی اور ان کے تمام دعوؤں سے مکمل ہوا نکل جائے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان اسلامی وزرائے خارجہ کی کانفرنس کے بعد اہم دورے کریں گے۔

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کی ہے جہاں ایک طرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے تحریک کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا ہے تو دوسری جانب بلاول 8مارچ کو عوامی مارچ اسلام آباد لے کر پہنچیں گے اور تحریک عدم لائیں گے۔

اپوزیشن کی جانب سے تحریک انصاف کے وزرا اور اہم اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہونے کے دعوے بھی کیے جا رہے ہیں تاہم وفاقی وزرا ان دعوؤں کی مسلسل تردید کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: اپوزیشن کا حکومتی اتحادیوں کو ’بڑی پیشکش‘ کرنے کا ارادہ

وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس تحریک کی ناکامی کے بعد انہیں اپنی اوقات کا جائزہ لینے میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد جس دن پیش کی جائے گی، اس دن 15 سے زائد اراکین اپنی نشستوں سے غائب ہوں گے اور اس دن اپوزیشن کی نشستیں بدستور خالی ہوں گی۔

گزشتہ روز وزیرتعلیم شفقت محمود اور فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف اور آصف علی زرداری پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اپوزیشن ناکام ہو گئی ہے اور تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے کی کوششوں میں بھی ناکامی سے دوچار ہو گی۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

اس موقع پر شفقت محمود نے مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کی نام نہاد قربت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں جماعتوں کو قریب لانے میں کسی بیرونی ہاتھ اپنا کردار ادا کیا ہے اور اگر ایسا ہے تو یہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیرونی طاقتوں سے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024