راولپنڈی ٹیسٹ کا پہلا دن، آسٹریلین باؤلرز نے نئی بدترین تاریخ رقم کردی
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا دن پاکستانی بلے بازوں کے نام رہا جس کے ساتھ ہی آسٹریلین باؤلرز نے ایک بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
24سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیلنے والی آسٹریلیا کی ٹیم کے لیے پہلے ٹیسٹ میچ کا پہلا دن کچھ یادگار نہ رہا۔
راولپنڈی میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بلے بازوں نے اس فیصلے کو درست ثابت کر دکھایا۔
پاکستانی بلے بازوں نے آسٹریلین باؤلرز کا پورے دن بھرپور امتحان لیا اور دن بھر کی مشقت کے باوجود مہمان باؤلرز صرف ایک وکٹ لے سکے۔
پہلے اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے 105 رنز کی شراکت کی اور اس کے بعد امام اور اظہر بھی دوسری وکٹ کے لیے 140رنز جوڑ چکے ہیں۔
جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے پہلی اننگز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 245رنز بنائے تھے۔
یہ آسٹریلین کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ انہوں نے کسی سیریز کا آغاز ابتدائی دو وکٹ کے لیے دو سنچری شراکت بنا کر کیا ہو۔
اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آسٹریلیا نے کسی ٹیسٹ میچ میں پہلے باؤلنگ کی ہو اور ان کے باؤلرز نے ابتدائی دونوں وکٹ کے لیے کسی ٹیم کو دو سنچری شراکت بنانے دی ہوں۔
تاہم ایسا ایک موقع پر 33-1932 میں ہوا تھا جب باڈی لائن سے مشہور ہونے والی اس سیریز میں انگلینڈ کے بلے بازوں نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا لیکن اس میچ میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کی تھی۔