• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ماڈل سحر حیات کا ’کاشی سیلون‘ کے اسٹاف پر ہراسانی کا الزام

شائع February 23, 2022
ماڈل نے لوگوں کو کاشی سیلون نہ جانے کی اپیل بھی کی—فوٹو: انسٹاگرام
ماڈل نے لوگوں کو کاشی سیلون نہ جانے کی اپیل بھی کی—فوٹو: انسٹاگرام

ماڈل اور سوشل میڈیا اسٹار سحر حیات نے معروف میک اپ آرٹسٹ کاشف اسلم کے ’کاشی سیلون‘ کے اسٹاف پر ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں شرٹ اوپر کرنے کا کہا گیا۔

سحر حیات نے انسٹاگرام پر مختصر دورانیے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں موجود ’کاشی سیلون‘ کے اسٹاف نے ان کے ساتھ نہ صرف نامناسب رویہ اختیار کیا بلکہ انہیں اپنی شرٹ بھی اوپر کرنے کا کہا۔

ماڈل و سوشل میڈیا اسٹار نے سخت لہجے میں سیلون کے اسٹاف پر تنقید کرتے ہوئے مداحوں کو بتایا کہ وہ سیلون ملازمین کی جانب سے کی گئی تمام باتوں کا ذکر بھی نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ ’کاشی سیلون‘ کے اندر لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ کام کر رہے ہیں اور وہاں کے اسٹاف کو لڑکیوں سے بات کرنے کی کوئی تمیز نہیں، ان سے بھی نامناسب رویہ اختیار کیا گیا، ان سے نامناسب مطالبے کیے گئے۔

سحر حیات نے میک اپ آرٹسٹ کاشف اسلم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے نام کا بھرم رکھیں اور سیلون میں چلنے والے معاملات پر نظر رکھیں، اگر انہیں ان سب چیزوں کا علم نہیں تو اب وہ تفتیش کروالیں۔

انہوں نے میک اپ آرٹسٹ سے اپیل کی کہ وہ اپنا نام خراب ہونے سے بچائیں اور ان کے ساتھ ہونے والے نامناسب رویے کی تفتیش کروائیں۔

ماڈل سحر حیات کا کہنا تھا کہ وہ تو مشہور شخصیت ہیں، ان کے بہت سارے فالوورز ہیں تو ان کی بات سنی جائے گی مگر ان لڑکیوں کی بات کون سنے گا جو وہاں جاتی ہیں اور ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا جاتا ہے؟

سوشل میڈیا اسٹار نے لوگوں اور خاص طور پر لڑکیوں سے اپیل کی کہ وہ لاہور میں موجود کاشی سیلون پر نہ جائیں، وہاں اندر سیلون میں لڑکے بھی موجود ہوتے ہیں اور انہیں یہ معلوم تک نہیں کہ کسی لڑکی سے کس طرح بات کی جائے۔

سحر حیات نے یہ بھی کہا کہ لاہور میں موجود کاشی سیلون کا اسٹاف مقامی نہیں، وہ تمام لوگ کراچی سے آئے ہوئے ہیں، جس وجہ سے ان کا رویہ بھی ایسا ہی نامناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتیں تو کاشی سیلون کے خلاف قانونی کارروائی کرتیں مگر انہیں والدہ نے روکا اور کہا کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، اس لیے وہ سیلون کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے رہیں۔

ماڈل و سوشل میڈیا اسٹار کے دعووں اور الزامات پر فوری طور پر کاشی سیلون نے کوئی وضاحت یا بیان جاری نہیں کیا۔

کاشی سیلون کا شمار ملک کی معروف سیلونز میں ہوتا ہے، جن کی تقریبا تمام بڑے شہروں میں برانچز موجود ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024