• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

نیوزی لینڈ کی 18 سال کے طویل انتظار کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میں کامیابی

شائع February 19, 2022
نیوزی لینڈ نے میچ میں اننگز اور 276 رنز سے کامیابی حاصل کی—فوٹو:اے پی
نیوزی لینڈ نے میچ میں اننگز اور 276 رنز سے کامیابی حاصل کی—فوٹو:اے پی

نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن کھانے کے وقفے سے پہلے ہی اننگز اور 276 رنز سے کامیابی پر اپنی ٹیم کی بہترین کارکردگی کو سراہا جو 18 سال بعد ان کی پہلی کامیابی ہے۔

نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم کو دوسری اننگز میں صرف 111 رنز پر آؤٹ کیا جبکہ پہلی اننگز میں مہمان ٹیم 95 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی، نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤتھی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں۔

اس سے قبل نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں ہنری نکولس کے 105 اور ٹام بلنڈل کے 96 رنز کی بدولت 482 رنز بناکر 387 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

اس جیت کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں 2004 کے بعد 18 سال کے طویل عرصے کے دوران پہلی فتح حاصل کی ہے۔

موجودہ عالمی ٹیسٹ چیمپیئن نے کبھی بھی جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی تاہم دو میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں پروٹیز کو شکست دے کر وہ یہ روایت توڑ سکتے ہیں۔

کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں پہلی اننگز میں 23 رنز دے کر 7 وکٹیں لینے سمیت مجموعی طور پر میچ میں 9 وکٹیں حاصل کرنے والے فاسٹ باؤلر میٹ ہنری کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، انہوں نے گیارھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے آؤٹ ہوئے بغیر 58 رنز بھی بنائے تھے۔

میٹ ہنری کا کہنا تھا کہ باؤلنگ اٹیک کو کریڈٹ دینا پڑے گا، ہم نے طویل دورانیے تک وکٹوں کی دونوں جانب بلے بازوں پر دباؤ رکھا اور اسی دباؤ کے باعث دوسرے اینڈ پر مجھے کامیابیاں ملیں۔

ٹاس کا بنیادی کردار

انجری کے شکار کین ولیمسن کی غیر موجودگی میں کپتانی کرنے والے لیتھم کا کہنا تھا کہ ٹاس اہم تھا، اور باؤلرز نے گیند بازی کے لیے سازگار حالات کا فائدہ اٹھایا، انہوں نے اپنے باؤلرز کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹاس جیتنا بہت اہم تھا لیکن ٹاس جیتنے کے بعد جس طرح ہمارے باؤلرز نے صحیح لائن اور لینتھ کے ساتھ باؤلنگ کی وہ قابل تعریف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے کافی مشکل تھی اور ایسی وکٹ پر جس طرح بلے بازوں نے کارکردگی دکھائی وہ واقعی شان دار ہے۔

قبل ازیں جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ پہنچنے پر 10 دن کا لاک ڈاؤن برداشت کیا، لیکن کپتان ڈین ایلگر نے تیاری کے لیے مثالی وقت نہ ملنے کو شکست کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا۔

جنوبی افریقہ کے کسی بھی بلے باز نے میچ میں نصف سنچری نہیں بنائی، دوسری اننگز میں ٹیمبا باوما کی 41 رنز کی اننگز کسی بھی پروٹیز بلے باز کی میچ میں سب سے بہترین اننگز تھی۔

جنوبی افریقی باؤلرز کو ایک اوور میں تقریباً چار رنز کی اوسط سے مار پڑی، فیلڈرز نے متعدد کیچز چھوڑے، جن میں سے کئی آوٹ کرنے کے لیے آسان مواقع تھے۔

اوپنر ایلگر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کے تینوں شعبوں میں کافی حد تک آوٹ کلاس ہوئے، ہم بنیادی باتوں پر عمل کرنے میں ناکام رہے، اوپنر ایلگر خود پہلے میچ کی دونوں اننگز میں ناکام رہے، ایک اننگز میں ایک اور دوسری اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ 'نیوزی لینڈ آنے سے قبل ہم نے جو تیاری اور منصوبہ بندی کی تھی اس لحاظ سے یہ اچھی کارکردگی نہیں ہے، گزشتہ چند روز جس طرح سے گزرے وہ انتہائی مایوس کن ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ شدت کا تقاضا کرتی ہے، مجھے نہیں لگتا کہ ہم پچھلے دو ڈھائی دنوں میں اس پوزیشن میں تھے۔

خیال رہے کہ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ کرائسٹ چرچ میں ہوگا، جمعے کو شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو اپنی چونکا دینے والی کارکردگی کے لیے دوبارہ منظم ہونا پڑے گا اور سیریز برابر کرنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے ان کے پاس تقریباً ایک ہفتے کا وقت موجود ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024