'تحریک عدم اعتماد لانے والوں پر ان کے گھر والے بھی اعتبار نہیں کرتے تو قوم کیسے کرے'
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جو لوگ تحریک عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں، ان پر ان کے گھر والے بھی اعتبار نہیں کرتے تو قوم کیسے اعتبار کرے گی۔
پنڈ دادن خان میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے پارلیمینٹیرینز پاگل ہیں کہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، اگر سیاست کرنی ہے تو پہلی شرط یہ ہے کہ پاکستان کے لوگوں کے پیسے واپس کرو۔
انہوں نے کہا کہ آج منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی جانب سے کہا گیا کہ جو چالان دیا گیا ہے اس کی سیاہی پڑھی نہیں جارہی، انہیں پڑھانے کے لیے استاد چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کا عدلیہ کو اپنی ساکھ بہتر بنانے کا مشورہ
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بہانوں سے یہ بچ نہیں پائیں گے، سیدھے سیدھے 2 سے 3 سوال ہیں جو آپ سے پوچھیں گئے ہیں، آپ کا ملازم تھا مقصود چپڑاسی، جس کی 25 ہزار روپے تنخواہ تھی اور اس کے اکاؤنٹ سے 4 ارب روپے نکل آئے، دوسرے ملازم جس کی 20 ہزار تنخوا تھی اس کے اکاؤنٹ سے ڈھائی ارب روپے نکل آئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جو کوئی نواز شریف کی ملز میں ملازم ہوئے وہ سب ارب پتی ہوگئے، یہ وہ ظلم ہے جو پاکستان کے عوام پر روا رکھا گیا جس کی طرف اگر کسی نے توجہ دلائی تو وہ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان نے دلائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کرنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ سے لانگ مارچ تو کیا واک بھی نہیں ہونی، ہم آپ کو دلہنیں لانے والی ڈولیاں بھیجیں گے جس پر آپ کو 4 کاندھوں پر بٹھا کر لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو اپوزیشن اس وقت عمران خان کو چیلنج کر رہی ہے اس کے پاؤں نہیں ہیں، یہ اپنے پاؤں پر چل بھی نہیں سکتے، سہارے ڈھونڈتے ہیں، انہوں نے لانگ مارچ کیا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: ہم مہنگائی کی بات کرتے ہیں لیکن فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، فواد چوہدری
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو زرداری کی سیاست کہاں سے ایک ساتھ ہے، ایک لبرل دوسری مذہبی پارٹی ہے جو سیاست میں اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں کیوں کہ ان کے پاس لوگ نہیں اور ان کا خیال ہے کہ مدارس کے بچوں کو جمع کر کے ہم حکومت بدل دیں گے، حکومت ایسے نہیں بدلی جاتیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بدلنے کے لیے نظریہ دینا پڑتا ہے، محنت کرنی پڑتی ہے، عوام کو ساتھ ملانا پڑتا ہے، اس سیاست پر آپ انقلاب برپا کرتے ہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج پنجاب کے بہت سے علاقوں میں گیس اس وجہ سے نہیں ہے کہ تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کے لیے نواز شریف نے پنجاب کے حقوق کا سودا کیا، 18ویں ترمیم پر دستخط کیے گئے جس کے نتیجے میں پنجاب کو گیس سے محروم کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل جو اوگرا سے متعلق قانون پاس ہوا اس کے بعد پنجاب کو بھی باقی صوبوں کی طرح گیس ملا کرے گی، پنجاب کی صنعت، زراعت کا بیڑہ غرق کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو ہم واپس لے کر آئیں گے، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کی موٹروے سے پنجاب کے تمام بڑے شہر نقصان میں گئے جنہیں ان منصوبوں سے مکھن سے بال کی طرح نکال دیا گیا، اب عمران خان نے وہ موٹروے دی ہے جو ان شہروں کو ملائے گی۔
ان کا کہنا تھا نواز شریف جھوٹ بول کر پاکستان سے باہر گئے، آج ان کی بیٹی روزانہ عدالت کے سامنے کھڑی ہوتی ہیں لیکن بھائی اور باپ پاکستان نہیں آرہے، آپ اندازہ لگالیں ان کی کیا حالت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف اور آصف زرداری 23 ہزار ٹریلین روپے قرض نہیں لیتے تو آج پاکستانی حکومت کے پاس پیسہ ہوتا کہ تیل کو سبسڈائز کرتی، ان دونوں نے قوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے۔