• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فیصل واڈا کی نااہلی، سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کیلئے شیڈول جاری

شائع February 16, 2022
ای سی پی نے فیصل واڈا کو نااہل قرار دیا تھا—فائل فوٹو: اے پی پی
ای سی پی نے فیصل واڈا کو نااہل قرار دیا تھا—فائل فوٹو: اے پی پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر الیکشن کا اعلان کرتے ہوئے 9 مارچ کو انتخاب کے لیے شیڈول جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ کی خالی نشست پر 9 مارچ کو سندھ اسمبلی کی عمارت میں پولنگ ہوگی۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کیس: الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو نا اہل قرار دے دیا

سینیٹ کی خالی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی 17 سے 19 فروری تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ امیدواروں کی ابتدائی فہرست 21 فروری کو جاری کی جائے گی اور کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی 24 فروری تک کی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ امیدواروں کی حتمی فہرست 3 مارچ کو جاری کی جائے گی اور سندھ اسمبلی میں پولنگ 9 مارچ کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگی۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 9 فروری کو دوہری شہریت کیس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اور سابق وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کو نا اہل قرار دیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر کے سنائے گئے مختصر فیصلے میں کہا گیا تھا کہ 2018 کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا تھا۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو آئین کے آرٹیکل 62 ون (ف) کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا جبکہ انہیں بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات واپس کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: تاحیات نااہلی کے خلاف فیصل واڈا کی درخواست مسترد

فیصلے میں ای سی پی نے فیصل واڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹیفیکشن بھی واپس لے لیا تھا جبکہ ان کی جانب سے بحیثیت رکن قومی اسمبلی سینیٹ انتخابات میں ڈالے گئے ووٹ کو بھی 'غلط' قرار دیا تھا۔

مختصر فیصلے میں کہا گیا تھا کہ فیصل واڈا نے خود کواپنے عمل سے مشکوک بنایا، انہوں نے بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالا، جس کے بعد خود کو بطور سینیٹ امیدوار بھی پیش کیا، فیصل واڈا کا بطور رکن اسمبلی مستعفی ہو کر سینیٹ الیکشن لڑنا مشکوک تھا۔

فیصل واڈا پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دوہری شہریت کو چھپایا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما نے الیکشن کمیشن کے فیصلے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور مؤقف اپنایا تھا کہ الیکشن کمیشن ان کے خلاف نااہلی کا فیصلہ دینے کا مجاز نہیں تھا، اس لیے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے فیصل واڈا کی درخواست پر سماعت اور ان کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

مزید پڑھیں: فیصل واڈا کی نااہلی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ فیصل واڈا کی دہری شہریت سے متعلق متفرق فورمز پر درخواستیں دی گئی، فیصل واڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی بیان حلفی جمع کرایا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ فیصل واڈا نے دہری شہریت سے متعلق عدالت میں حیلے بہانوں سے التوا لیا اور نااہلی کے فیصلے سے قبل ہی قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واڈا کی نااہلی برقرار رہے گی اور واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ موجود نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024