اس پھل کو کھانا ہڈیوں کی صحت کے لیے فائدہ مند
موسم گرما میں متعدد پھل بازاروں میں ملتے ہیں، جن میں سے بیشتر ہی لوگوں کو پسند بھی ہوتے ہیں اور ایسا ہی ایک پھل آلو بخارہ ہے۔
مگر آلو بخارہ ہر موسم میں خشک حالت میں بھی دستیاب ہوتا ہے اور وہ بھی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اگر اعتدال میں کھایا جائے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ یہ ہاضمے کے لیے بہت فائدہ مند ہے مگر یہ ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
پین اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آلوبخارے کھانے کی عادت خواتین کی ہڈیوں کے حم میں کمی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
اس کی ممکنہ وجہ اس پھل کے کھانے سے ورم اور تکسیدی تناؤ میں کمی ہے اور یہ دونوں عناصر ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔
اس تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر کی خواتین میں ایسٹروجن نامی ہارمون کی سطح میں کمی سے تکسیدی تناؤ اور ورم بڑھتا ہے جس سے ہڈیاں کمزور ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق غذا میں آلوبخارے کا اضافہ اس عمل کو ریورس یا سست کرکے ہڈیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہڈیوں کی کمزوری یا بھربھرے پن کا مسئلہ کسی بھی عمر کے فرد کو لاحق وہسکتا ہے مگر 50 سال سے زائد عمر کی خواتین میں یہ بہت عام ہوتا ہے۔
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں 20 کروڑ سے زیادہ خواتین اس اک شکار ہیں اور ہر سال لگ بھگ 90 لاکھ فریکچر اسی کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
اس کے علاج کے لیے ادویات دستیاب ہیں مگر محققین نے بتایا کہ غذا کے ذریعے اس کے علاج پر اب زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سبزیاں اور پھل حیاتیاتی مرکبات جیسے فینولک ایسڈ، فلیونوئڈز اور کیروٹٰنز سے بھرپور ہوتے ہیں جو ہڈیوں کی کمزوری کے خلاف تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا 40 سال کی عمر کے بعد ہڈیوں کے پرانے خلیات کے خاتمے اور نئے خلیات کے بننے کا عمل سست ہوجاتا ہے جس کے متعدد عناصر بشمول ورم اور تکسیدی تناؤ ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ آلو بخارے منرلز، وٹامن کے، فینولک مرکبات اور غذائی فائبر کے باعث صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور وہ کچھ منفی اثرات کے مقابلے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اس تحقیق میں متعدد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر ایسے شواہد دریافت ہوئے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ اس پھل کو کھانا ورم اور تکسیدی تناؤ کو کم کرتا ہے جبکہ ہڈیوں کی صحت بہتر بناتا ہے۔
مثال کے طور پر کلینکل ٹرائلز میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 100 گرام آلوبخارے (خشک یا تازہ) ایک سلا تک کھانے سے کہنی، زیریں ریڑھ کی ڈیوں کی کثابت بہتر ہوتا ہے۔
اسی طرح 50 سے 100 گرام آؒلوبخارے 6 ماہ تک روزانہ کھانے سے ہڈٰوں کے حجم میں کمی کی روک تھام ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل ایڈوانسز ان نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔
کچھ سال قبل امریکا کی فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق خشک آلوبخارے ہڈیوں کے بھربھرے پن کے مرض کو ریورس کرنے میں ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اسی طرح اس کی ورم کش خصوصیات اسے جوڑوں کے امراض کے شکار افراد کے لیے بھی فائدہ مند بناتی ہیں۔
صحت مند افراد اسے کھا کر ہڈیوں کو 20 فیصد زیادہ مضبوط بناسکتے ہیں۔