• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

انسانوں کو مریخ تک پہنچانے والے ایلون مسک کے راکٹ کی تیاری میں پیشرفت

شائع February 11, 2022
اسٹار شپ ایسا ہوگا —  فوٹو بشکریہ اسپیس ایکس
اسٹار شپ ایسا ہوگا — فوٹو بشکریہ اسپیس ایکس

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے دنیا کا سب سے بڑا راکٹ تیار کیا ہے جو جلد زمین کے مدار کی جانب بھیجا جائے گا۔

اسٹار شپ نامی اس راکٹ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے دنیا کے امیر ترین شخص نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ وہ اس نئے راسٹ سسٹم کو چند مہینوں میں لانچ کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تیکنیکی طور یہ خلائی سواری تکمیل کے قریب ہے اور اس کو لانچ کرنے کا انحصار فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی منظوری پر ہوگا۔

ٹیکساس میں اسپیس ایکس کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ مرکز میں خطاب کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ ہم ریگولیٹری منظوری کے ساتھ ساتھ ہارڈویئر کو تیار کرنے کا بھی کام کررہے ہیں، توقع ہے کہ چند مہنوں یہ دونوں کام ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اتھارٹی نے مزید تحقیق کا مطالبہ کیا تو پھر فلائٹ آپریشنر میں کئی ماہ کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

ایلون مسک کی جانب سے 2 سال میں پہلی بار اسٹار شپ کی تیاری میں پیشرفت کے حوالے سے رسمی اپ ڈیٹ دی گئی مگر بنیادی طور پر انہوں نے کچھ ایسا نہیں بتایا جو پہلے سے لوگوں کو معلوم نہیں تھا۔

اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ کو چاند، مریخ یا اس سے بھی آگے انسانوں کو لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے اسی کے ذریعے 2025 میں خلابازوں کو چاند پر بھیجا جائے گا۔

یہ 120 میٹر لمبا راکٹ ہے جو اس کمپنی کا تیار کردہ سب سے بڑا راکٹ سسٹم بھی ہے جس کا انجن75 میگا نیوٹونز پاور سے لیس ہوگا۔

اس راکٹ کی آزمائشی پرواز (جب بھی ہوگی) میں یہ 90 منٹ تک خلا میں زمین کا چکر لگا کر جزائر ہوائی کے پانیوں میں لینڈ کرے گا جبکہ بوسٹر خلیج میکسیکو میں گرے گا۔

کمپنی کے مطابق مستقبل کی خلائی سواریوں میں یہ دونوں حصے کنٹرول انداز میں اتارنے سے ان کو دوبارہ استعمال کیا جاسکے گا۔

ایلون مسک نے بتایا کہ جب اسٹار شپ سسٹم ایک بار مکمل ہوجائے گا تو یہ انسانوں کو چاند اور مریخ تک لے کر جائے گا۔

درحقیقت کمپنی کو توقع ہے کہ اس راکٹ کو زمین کے کسی بھی حصے میں لوگوں اور سامان کو برق رفتاری سے پہنچانا ممکن ہوسکے گا، جبکہ سیٹلائیٹس کو زمین کے مدار پر پہنچایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024