• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ڈرامے میں ’گھنگھریالے‘ بالوں کو بدصورت دکھانے پر شائقین نالاں

شائع February 11, 2022
ڈرامے کا آغاز حال ہی میں ہوا ہے—اسکرین شاٹ
ڈرامے کا آغاز حال ہی میں ہوا ہے—اسکرین شاٹ

حال ہی میں نجی ٹی وی پر نشر کیے گئے ڈرامے میں خواتین کی خوبصورتی کو ’گھنگھریالے‘ بالوں سے جوڑنے کے مناظر دکھانے پر شائقین ڈرامے کی ٹیم سے نالاں دکھائی دیے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اس کا کھل کر اظہار کیا۔

’ایکسپریس ٹی وی‘ پر حال ہی میں شروع کیے گئے نور ظفر خان اور سید جبران سمیت دیگر اداکاروں کی کاسٹ پر مبنی ڈرامے میں ’گھنگھریالے‘ بالوں کی خواتین کا کردار دکھایا گیا ہے۔

مذکورہ ڈرامے میں کے ایک منظر میں سید جبران ’گھنگھریالے‘ بال کی وجہ سے اپنی اہلیہ پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے انہیں بدصورت قرار دیتے دکھائی دیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مذکورہ ڈرامے کی کلپ میں شوہر اہلیہ کو کہتے ہیں کہ شادی سے قبل انہوں نے ان سے اپنے بال چھپائے اور انہیں ایک طرح سے جادو میں پھنسا کر قابو کیا۔

شوہر اہلیہ کو ’گھنگھریالے‘ بالوں کے طعنے دیتے ہوئے نہ صرف ان کے بالوں کو بدصورت قرار دیتے ہیں بلکہ ان کی خوبصورتی کو بھی بالوں سے جوڑتے ہیں۔

مذکورہ سین میں سید جبران اہلیہ کو کہتے ہیں کہ انہوں نے اداکار کی بیٹی کے بال بھی ایسے ہی ’گھنگھریالے‘ بنا دیے ہیں، جنہیں سنوارنے کے لیے گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

ڈرامے کے سین میں خواتین کے ’گھنگھریالے‘ بالوں کو ان کی خوبصورتی کے لیے بدصورت دکھائے جانے پر سوشل میڈیا پر لوگوں نے ڈرامے کی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

زیادہ تر لوگوں نے ڈرامے کے مذکورہ منظر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پاکستانی ڈرامے صرف گوری اور سانولی رنگت جیسے موضوع میں پھنسے ہوئے تھے، اب بالوں کو بھی اس میں شامل کرلیا گیا۔

ٹی وی میزبان ابصا کومل نے مذکورہ ڈرامے کی کلپ شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ شاید بطور قوم گوری رنگت کا جنون کافی نہیں تھا، اس لیے خواتین کے ’گھنگھریالے‘ بالوں کو بھی اس میں شامل کرلیا گیا۔

انہوں نے حیرانگی کا اظہار کیا کہ ٹی وی پر کس طرح کا مواد دکھایا جا رہا ہے۔

ان کی طرح دیگر معروف خواتین صحافیوں اور ڈراموں پر نظر رکھنے والی خواتین نے بھی خواتین کے ’گھنگھریالے‘ بالوں کو بدصورتی سے جوڑنے پر ڈرامے کی ٹیم پر شدید تنقید کی۔

بعض لوگوں نے ہدایت کاروں اور اداکاروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے التجا کی کہ ’سیدھے بال، لمبے بال اور گھنگھریالے بالوں کی بحث سے نکلیں۔

بعض شائقین نے لکھا کہ ڈراموں میں خواتین کی جسامت، ان کے نقوش اور دیگر خدوخال پر تنقید کی جاتی ہے مگر اداکارائیں ایسے ڈراموں اور کہانیوں پر کوئی اعتراض کیوں نہیں کرتیں؟

’میں ایسی کیوں ہوں‘ میں مرکزی اداکارہ کو ’گھنگھریالے‘ بال ہونے کی وجہ سے بدصورت قرار دیے جانے سے قبل بھی متعدد ڈراموں میں ایسے مناظر پیش کیے جاتے رہے ہیں،جن پر شائقین شدید رد عمل کا اظہار کر چکے ہیں

گزشتہ ہفتے ’اعتبار‘نامی ڈرامے کی کلپ وائرل ہونے پر بھی اداکارہ زرنش خان اور سید جبران کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، کیوں کہ مذکورہ سین میں زرنش خان ’سسک سسک‘ کر شوہر کو یقین دلا رہی تھیں کہ انہیں اغوا کرنے والے غیر مرد ہاتھ تک نہیں لگایا۔

اس سے قبل سوشل میڈیا پر 2020 کے پرانے ڈرامے ’حقیقت: جڑواں‘ پر خوب تنقید کی گئی تھی۔

مذکورہ ڈرامے میں کرن تعبیر نے جڑواں بہنوں کا ڈبل کردار ادا کیا تھا۔

مذکورہ ڈرامے کے ایک سین میں جڑواں بہنوں کی شادی دو بھائیوں سے کرائی جاتی ہے مگر سہاگ رات کے موقع پر دولہے غلط دلہنوں کے کمرے میں چلے جاتے ہیں اور ایسی کلپس وائرل ہونے پر ڈرامے کی ٹیم اور کرداروں ’فضا اور شزا‘ کے نام بھی ٹاپ ٹرینڈ رہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024