ورلڈ بینک دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری پر آمادہ
اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ورلڈ بینک کو بھاشا ڈیم کیلیے 14 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کیلیے راضی کر لیا ہے۔
ماضی میں اس منصوبے میں سرمایہ کاری سے گریزاں کثیر جہتی ایجنسی ورلڈ بینک کی اس منصوبے میں دلچسپی اور سرمایہ کاری پاکستان کیلیے اپنے سب سے اہم اسٹریٹیجک منصوبے پر عمل درآمد کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت ہے جس سے توانئی اور پانی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی پاکستان کے ساتھ نئے تعلق کی شروعات اور دیامر بھاشا ڈیم سمیت توانائی کے منصوبوں میں وزیر خزانہ کو تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے ورلڈ بینک کو منصوبے میں سرمایہ کاری کیلیے رضامند کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ورلڈ بینک کو راضی کر لیا ہے کیونکہ قانونی طور پر ڈیم کی تعمیر کیلیے پڑوسی ملک سے این او سی کی ضرورت نہیں پڑتی اور پاکستان کی پہلی ترجیح دیامر بھاشا ڈیم ہے جس کے بعد وہ داسو ڈیم پر غور کرے گی۔
ورلڈ بینک دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری سے گریزاں تھا اور اس نے اس میں سرمایہ کاری ہندوستان سے این او سی سے مشروط کر رکھی تھی اور پاکستان کیلیے یہ بات ناقابل قبول تھی۔
تاہم ورلڈ بینک نے اس کے بدلے داسو ڈیم میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی تھی جس سے سستی پن بجلی حاصل ہو سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے نئی حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحات کی تعریف کی ہے اور سابقہ حکومت کی خراب پالیسیوں کے باوجود ایک بار پھر ہمارے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے دیامر بھاشا ڈیم کا معاملہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے سامنے اٹھایا اور انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ کام کرنے اور مرکزی سرمایہ کار بننے پر آمادہ ہو گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کیونکہ کوئی ایک ادارہ اکیلے تمام فنڈز فراہم نہیں کر سکتا اس لیے پاکستان نے ڈیم کیلیے تمام عالمی اداروں تک رسائی کا فیصلہ کیا۔
ایک آفیشل بیان کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر زیاؤ زاؤ نے وزیر خزانہ سے ہونے والی ایک میٹنگ میں کہا کہ ہم نے اس منصوبے پر پیشرفت کی ہے، ہم اس کا ڈھانچہ تیار کرنے کیلیے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں اور اس حوالے سے مختلف ماڈلز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کی موجودہ حکومت کی جانب سے ملکی معیشت کی بحالی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور بالخصوص گردشی قرضے کے خاتمے کو سراہتا ہے جو توانائی کے شعبہ میں نئی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے بہت اہم ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ زاؤ نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ موجودہ حکومت نے کرپشن ختم کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے، اس سے پاکستان کو بڑا فائدہ ہو گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر نے کہا کہ اب پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات شروع کرنے اور منفی بہاؤ کے موجود رجحان کی سمت تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے، انہوں نے انکم سپورٹ پروگرام کیلیے جلد 430 ملین ڈالر جاری کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
زاؤ نے کہا کہ ایشیائی بینک تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں تعاون فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اے ڈی بی کے نائب صدر کو بتایا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کے بعد نیشنل گرڈ میں 1700 میگا واٹ کی اضافی بجلی شامل کی گئی ہے، ہم اپنی توانائی پالیسی کے تحت لائن لاسز میں کمی اور بجلی چوری کو ختم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری توجہ کا محور دیامر بھاشا ڈیم ہے اور ہم اسے تیز رفتاری سے تعمیر کرنے کے خواہاں ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے پاکستان کے ترقیاتی پارٹنر کے طور پر کردار کو سراہا۔