وزیراعظم کا عوامی رابطے کا فیصلہ، ملک بھر میں جلسوں سے خطاب کریں گے، فرخ حبیب
وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آنے والے دنوں میں بھرپور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملک بھر میں بڑے عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین کی حیثیت سے پی ٹی آئی کی مرکزی مجلس عاملہ (سی ای سی) کے اجلاس کی صدارت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ورکرز کا نئے انتظامی ڈھانچے کی تشکیل پر اظہار برہمی
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی نئی تنظیم سازی کے حوالے سے جائزہ لیا گیا اور خاص طور پر اضلاع کی سطح پر تمام صدور نے اپنی رپورٹ پیش کی اور پارٹی کو فعال بنانے کےلیے بہت ساری نئی تنظیمیں قائم کردی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی تنظیم سازی مکمل کرنے کے لیے پارٹی کے صوبائی صدور کواضلاع کی سطح پر تنظمیں مکمل کرنے کے لیے 15 فروری کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے پارٹی کا مستقل پارلیمانی بورڈ بنا دیا گیا ہے اور اس کے اجلاس آئندہ متوقع ہیں اور خاص طور پر خیبرپختونخوا کے دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے ٹکٹوں کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ پنجاب کے متوقع بلدیاتی انتخابات کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز بھی کرے گا اور شارٹ لسٹ کرکے ہمارے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے گا۔
وزیرمملکت نے کا کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوامی رابطے کا فیصلہ کیا ہے اور عوامی رابطے کے حوالے سے بڑی دیر سے ہمارے اراکین اسمبلی اور اضلاع میں موجود ہمارے لوگوں کی خواہش ہے کہ پی ٹی آئی نے جو ترقیاتی میگا پروجیکٹس کا آغاز کیا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم عوام میں آ کر حکومت کی کارکرردگی اور ترجیحات سے آگاہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے، جس نے سیاسی جدوجہد میں بڑے بڑے عوامی اجتماعات کیے ہیں، اس سلسلے میں پارٹی کے صوبائی صدور اضلاع میں پارٹی کنونشن منعقد کریں گے اور پارٹی کو گراس روٹ پر متحرک کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں: فواد چوہدری، اعظم سواتی پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدور نامزد
ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ بنا رہے ہیں جس کے تحت وزیراعظم پنجاب، سندھ خیبرپختونخوا اور بلوچستان اور پورے ملک کے اندر بڑے عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے اور یہ ہماری سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ وزیراعظم 9 فروری کو فیصل آباد کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ ہیلتھ کارڈ کا آغاز کریں گے، جس سے ضرورت مند مریض اپنا علاج معالجہ کرا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غریب افراد ہیلتھ کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کرا سکتے ہیں اور اس کی ادائیگی حکومت کرے گی، یہ وزیراعظم کا بڑا اقدام ہے اور پہلی بار کسی وزیراعظم نے براہ راست پاکستان کے عوام کو فائدہ پہنچایا ہے، 9 فروری اور 31 مارچ تک پورے پنجاب کی آبادی اس میں شامل ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے اس فلاحی منصوبے کے لیے تقریباً 450 ارب روپےرکھا ہے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے اس کے علاوہ رکھا ہے۔
وزیرمملکت نے بتایا کہ سی ای سی نے وزیراعظم کے چین کے کامیاب دورے پر مبارک باد دی ہے، مشترکہ اعلامیے میں وضاحت سے تمام چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں پاکستان کا مفاد ہو وہاں ذاتی عناد نہ لایا کریں، جو کہتے تھے کہ سی پیک منصوبہ سست ہوا ہے، انہیں بری طرح ناکامی ہوئی ہے، اس دورے سے پاک-چین تعلقات مزید بہتر ہوں گے، براہ راست سرمایہ کاری آئے گی اور دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور فائدہ براہ راست عوام کو ہوگا۔
فرخ حبیب نے کہا کہ بڑی ملاقاتیں نظر آ رہی ہیں، لوٹ کھسوٹ کا ٹولہ وہ آج ایک دوسرے کے ساتھ تیتر اور بٹیر کے ناشتے کرتے نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا دورہ چین توقعات سے زیادہ کامیاب رہا، وزیر خارجہ
ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم عمران خان نہ ہوتے تو پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی کبھی اتنی زیادہ ملاقاتیں نہیں ہونی تھیں کیونکہ کبھی ایک دوسرے کو سڑکوں میں گھسیٹنا تھا، کبھی پیٹ پھاڑ کر دولت لینی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان سے پوچھیں کہ پاکستان کے عوام کے لیے بھی ان کے پاس کوئی مشترکہ ایجنڈا ہے یا پاکستان یا عوام کے مفاد میں بھی کوئی چیز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب کے علم میں ہے کہ پاکستان میں 23 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس ہونے جارہا ہے، جہاں 57 اسلامی ممالک سے وزرائے خارجہ لائیں گے، جس میں مسئلہ کشمیر بھی ایجنڈے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں یہ لانگ مارچ کرنے کی باتیں کرتے ہیں تو ان کو بھی سوچنا چاہیے کہ ان کو پاکستان کا مفاد عزیز ہے یا ان کو اپنی ذاتی سلامتی عزیز ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کی عوامی رابطہ مہم ہر گلی اور کوچے کے اندر نظر آئے گی۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور مسلم لیگ (ق) کی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقاتوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اجلاس میں بات نہیں ہوئی لیکن ہمارے اتحادی ایک آزاد جماعتیں بھی ہیں اور کسی کو کسی سے ملاقات سے روکا نہیں جاسکتا۔
مزید پڑھیں: چینی سرمایہ کاروں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی پر اظہار اطمینان کیا، خالد منصور
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اتحادیوں کو پچھلے 3 سال سے بڑے اچھے طریقے سے لے کر چل رہے ہیں اور آئندہ بھی ساتھ لے کر چلیں گے، ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ان ملاقاتوں سے نکلتا کیا ہے، اپوزیشن کے اندر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کی تعداد ڈھائی درجن سے زیادہ ہے جو جب کبھی عدم اعتماد یا ووٹ ڈالنے کی بات آتی ہے تو وہ غیرحاضر رہتے ہیں یا وہ حکومت سے تعاون کرتے ہیں، اس لیے ایسی ملاقاتوں سے کچھ نہیں ہوگا۔
تبصرے (1) بند ہیں