• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دنیا معاشی فکروں میں پڑی ہے، مسئلہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے، عارف علوی

شائع February 5, 2022
عارف علوی نے کہا کہ اب بھارت ایک نئی سازش کر رہا ہے کہ لوگوں کو وہاں بسایا جائے — فوٹو: ڈان نیوز
عارف علوی نے کہا کہ اب بھارت ایک نئی سازش کر رہا ہے کہ لوگوں کو وہاں بسایا جائے — فوٹو: ڈان نیوز

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم کی داستانیں دنیا کے سامنے ہیں لیکن دنیا معاشی فکروں میں پڑی ہے اور مسئلہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔

مظفر آباد میں یادگار شہدا کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں صدر عارف علوی نے کہا کہ یہ پاکستان کی آزادی سے پہلے کی بات تھی، اس وقت کے رہنماؤں نے یہ فیصلہ کرلیا تھا کہ مسلمان دو قومی نظریے کے بغیر رہ نہیں سکتا، مسلمانوں نے ساتھ رہنے کی کوشش کی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اس دو قومی نظریے کو بھارت چیلنج کرتا رہا، لیکن آج اس نظریے پر بھارت روزانہ مہر لگاتا ہے اور روزانہ اس طرح کی ویڈیوز سامنے آتی ہیں، جس میں ظلم کی داستانیں ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب قائد اعظم پاکستان آئے تو وہ مسلم لیگ کے کچھ رہنماؤں کو ہندوستان چھوڑ کر آئے کیونکہ انہیں بھارت کے مسلمانوں کی بھی فکر تھی اور یہ فکر آج بھی پاکستان کے نظریے میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یومِ یکجہتی کشمیر پر حکومتی عہدیداران، اپوزیشن رہنماؤں کے پیغامات

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

انہوں نے کہا کہ بھارت میں جو مسلمان رہ گئے ہیں ان کے بارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ بین الاقوامی معاملہ ہے، لیکن مسلمان پر ظلم کرو گے تو ہمیں تکلیف ہوگی۔

صدر مملکت نے کہا کہ جس طرح بھارت مسلسل 70 سال سے مقبوضہ کشمیر پر جھوٹ بول رہا ہے اور کشمیری رہنماؤں کو دھوکا دے رہا ہے تو کیا وہ سمجھتا ہے کہ انسانیت کی تاریخ میں کوئی بھول پیدا ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 5 فروری کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کشمیر کے ساتھ کتنا ظلم ہو رہا ہے، یہاں کے مسلمان سالوں سے آزادی کی جدوجہد میں لگے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہے جو مرضی کرلے، وہ تاریخ مٹا کر لکھنا چاہے تو لکھ لے لیکن اس کے مظالم کو بھلایا نہیں جاسکتا، ہم ایک ایک واقعہ یاد رکھیں گے، ہم معاف کر سکتے ہیں لیکن بھول نہیں سکتے۔

عارف علوی نے کہا کہ جب انہوں نے کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال شروع کیا تو میں نے کہا کہ اگر بھارت، ایک سیکیولر ملک ہے تو یہ اس گن کا استعمال اپنے کسی شہر میں کر کے دکھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے پیلٹ گنز سے براہِ راست لوگوں کی آنکھوں کو نشانہ بنایا، لاکھوں شہریوں کو شہید کیا۔

مزید پڑھیں: کشمیری عوام کی حمایت کیلئے آج یوم یکجہتیِ کشمیر منایا جارہا ہے

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان شہید ہوتا ہے تو اس کے پیچھے اس کا پورا گھر متاثر ہوجاتا ہے، اس طرح سے نفرت کی بو بڑھتی چلی جاتی ہے۔

صدر مملکت نے یاد دہانی کروائی کہ 1948 میں بھارت بھاگ کر اقوام متحدہ گیا اور کشمیر میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام شرائط قبول کرنے کا وعدہ کیا، کیونکہ اسے ڈر تھا کہ مسلمان کشمیر کو آزاد کر لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یقین تھا کہ اگر بھارت اس وقت کے نو تعمیر ادارے اقوام متحدہ میں جائے گا تو وہاں استصوابِ رائے کو ترجیح دی جائے گی۔

بھارتی مظالم پر انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں کو تحریر شدہ وعدوں کی خلاف ورزی کرنے میں شرم نہیں آتی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف کشمیر کا نہیں بلکہ یمن کا بھی معاملہ ہے، اس لیے دنیا مسلمانوں کی جانب دیکھ رہی کہ شاید اب اقتدار اور اخلاص کی بنیاد پر انسانی حقوق کی بات ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریلی کا انعقاد

صدر پاکستان نے مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب بھارت نے بالاکوٹ پر حملہ کیا تو پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا اور یہ ثابت کردیا کہ ہاتھ اٹھاؤ گے تو ہاتھ توڑ دیں گے، آنکھ اٹھاؤ گے تو آنکھ نکال دیں گے۔

عارف علوی نے کہا کہ یہ پیغام جانا ضروری ہے، جب بھارت نے 1974 میں ایٹمی صلاحیت حاصل کی تو پاکستان نے 7 سال بعد ہی ایٹم بم تیار کرلیا تھا، لیکن انہوں نے دھماکا کرنے میں پہل کی اور پاکستان بھی دنیا کو بتانے میں مجبور ہوا کہ ہمارے پاس جوہری صلاحیت موجود ہے اس لیے ہمیں آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھنا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے شہریوں کو جھوٹ بول رہا ہے کہ اس نے ایف 16 طیارہ گرادیا تھا، دنیا کی رپورٹس سب کی سامنے ہیں، بھارتی مظالم کو دنیا دیکھ رہی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اقوام متحدہ اس پر رپورٹ پیش کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب بھارت ایک نئی سازش کر رہا ہے کہ لوگوں کو وہاں بسایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں آزادی ہے، سکون ہے، کوئی ظلم نہیں ہو رہا ہے، حقوق کی پاسداری کی جارہی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں لوگ آزادی سے سانس نہیں لے سکتے۔

عارف علوی نے کہا کہ ہم کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھاتے رہیں گے، لیکن دنیا معاشی فکروں میں پڑی ہے اس لیے کشمیر کے مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا دنیا ہائبرڈ جنگوں میں پڑی ہے اور پاکستان کہیں مداخلت نہیں کر رہا، لیکن کوئی پاکستان کا بال بیکا نہیں کر سکتا، پاکستان دنیا کی سب سے کامیاب قوم ہے جس نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، دنیا کی تاریخ میں کوئی قوم ایسا نہیں کرسکی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانیت کے خلاف ظلم کیا جارہا ہے، یونان نے پناہ گزینوں کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیا جس کی وجہ نے پناہ گزینوں کی اموات ہوگئی، لیکن وہاں بھی انسانی حقوق کے حوالے سے کسی نے کوئی سوال نہیں اٹھایا۔

تقریب سے خطاب کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یادگارِ شہدا کا افتتاح کیا اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور شہدا کے لیے دعا بھی کی۔

اس موقع پر عارف علوی نے یادگار شہدا کا جائزہ بھی لیا جہاں انہیں اس مقام کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

یادگار شہدا کے افتتاح سے متعلق اس تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے علاوہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، آزاد کشمیر کے صدر و وزیر اعظم اور وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی۔

کشمیریوں نے اپنی جانیں دے کر آزادی کے مطالبے کی قیمت ادا کی، عبدالقیوم نیازی

قبل ازیں تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کا کہنا تھا کہ یادگار شہدا کی تقریب کشمیر کے شہدا کی یاد دلاتی ہے جو آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے مطالبے کی قیمت کشمیریوں نے اپنی جانیں دے کر ادا کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کے چپے چپے پر شہدا کی جانی و مالی قربانیاں بکھری ہوئی ہیں، اگر یادگاریں بنانا شروع کردیں تو ہر گاؤں اور چپے میں یادگار تعمیر ہوجائے گی۔

سردار عبدالقیوم نیازی نے کشمیر کی تاریخ دہراتے ہوئے کہا کہ ابتدا سے ہی کشمیر پر اتنے ظلم ڈھائے گئے کہ لوگ آزادی کا نام لینے سے ہی خوف کھائیں،1947 میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی گئی اور ڈھائی لاکھ افراد کو شہید کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی کے حصول کے لیے ایک لاکھ افراد شہید ہوچکے ہیں، ہزاروں افراد کو گمنام کمروں میں بند کردیا گیا، ان کی مائیں آج بھی ان کا انتظار کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر رہنے والا ہر شہری غازی ہے، ایل او سی والے ہمیشہ فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے کی حکمتِ عملی تیار کرلی ہے، صدر

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سلطان محمود نے کہا کہ آج پاکستان سے آنے والی یکجہتی کی صدائیں پورے آزاد اور مقبوضہ کشمیر میں گونج رہی ہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ انہوں نے مقبوضہ وادی کی سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں سے مل کر مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے کی حکمت عملی طے کی ہے۔

انہوں نے پاک فوج کے اشتراک سے تیار ہونے والی یادگارِ شہدا پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں اور اس موقع پر ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024