• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:28pm

بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی وزیراعظم کے نئے مشیر احتساب و داخلہ مقرر

شائع January 26, 2022
بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کی تعیناتی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا---فوٹو: ڈان نیوز
بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کی تعیناتی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا---فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کے استعفے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق ڈائریکٹرجنرل (ڈی جی) بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی کو مشیر احتساب اور داخلہ مقرر کردیا۔

کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 'صدر مملکت نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 93 کی شق ایک کے تحت وزیراعظم کی سفارش پپر بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی کو وزیراعظم کا مشیر برائے احتساب اور داخلہ مقرر کردیا ہے'۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ 'مصدق عباسی کے تقرر کا نفاذ فوری طور پر ہوگا'۔

خیال رہے کہ وزیراعظم کے سابق مشیر داخلہ اور احتساب شہزاد اکبر نے دو روز قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شہزاد اکبر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ استعفیٰ وزیراعظم کو جمع کرادیا ہے۔

شہزاد اکبر نے بیان میں امید ظاہر کی تھی کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منشور کے مطابق ملک میں احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہیں گے اور بطور قانون دان بھی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ ایک ہفتے سے میڈیا میں یہ خبریں چل رہی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی ایک اجلاس کی روداد بھی بیان کی جارہی تھی جس کے دوران عمران خان نے شہزاد اکبر کی کارکردگی پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق 18 جنوری کو کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں شیخ رشید نے نوازشریف کی واپسی سے متعلق سوال اٹھایا تھا جس پر شہزاد اکبر نے نواز شریف کی واپسی کو مشکل قرار دیا تھا۔

میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کو خود سے استعفیٰ دے کر جانے کا کہا گیا بصورت دیگر وزیراعظم انہیں برطرف کرسکتے تھے۔

تاہم اُس وقت وزیراعظم کے ترجمان برائے سیاسی روابط شہباز گل نے ان خبروں کو غلط قرار دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024