• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

آسٹریلیا کی ٹیم کے تمام کھلاڑی دورۂ پاکستان کیلئے بھرپور تیار

شائع January 25, 2022 اپ ڈیٹ January 26, 2022
آسٹریلیا کی ٹیم مارچ میں پاکستان آئے گی---فائل/فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا کی ٹیم مارچ میں پاکستان آئے گی---فائل/فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر نے کہا ہے کہ تمام کھلاڑی دورۂ پاکستان کے لیے تیار ہیں اور ٹیسٹ اسکواڈ کا انتخاب کیا جارہا ہے۔

آسٹریلیا کی کرکٹ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے چیف سلیکٹر جارج بیلی نے کہا کہ اسکواڈ کے کسی کھلاڑی نے خود دورہ پاکستان سے باہر ہونے کی بات نہیں کی اور سلیکٹرز ٹیسٹ اسکواڈ کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا کے ساتھ میچز ایک مقام پر کروانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، پی سی بی

جارج بیلی نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ کئی بریفنگز کے بعد سیکیورٹی کا منصوبہ مضبوط اور مکمل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں بورڈز دورے کے حوالے سے چند معمولی معاملات کے حوالے سے تاحال کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی یہ معاملات پر حتمی منظوری دی جائے گی پھر ہم اسکواڈ کا اعلان کریں گے لیکن اس حوالے سے تیار ہیں۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم مارچ اور اپریل میں دورہ پاکستان پر ہوگی، جو 1998 کے بعد آسٹریلیا کا پہلا دورہ پاکستان ہوگا، اس دورے میں مہمان ٹیم تین ٹیسٹ، تین ایک روزہ اور ایک ٹی20 انٹرنیشنل میچ کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان تینوں ٹیسٹ میچز کراچی، راولپنڈی اور لاہور میں 3 مارچ سے 25 مارچ تک کھیلے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کا 1998 کے بعد پہلے دورۂ پاکستان کا اعلان

جس کے بعد تینوں ون ڈے اور ایک ٹی20 میچ 29 مارچ سے 5 اپریل تک لاہور میں منعقد ہوں گی۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو نے ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے غیریقینی کے تاثر کو ختم کرتے ہوئے کہا تھا کہ کووڈ-19 کے خدشات کے باوجود دورہ شیڈول کے مطابق ہوگا۔

رواں ماہ کے شروع میں آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے بھی کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ اسکواڈ کے اکثر کھلاڑی پاکستان کا دورہ کریں گے لیکن اگر کوئی نہیں جانا چاہے تو اس کی مجبوری کو ہم سمجھ سکتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے شیڈول میچوں کے مقام کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ آسٹریلیا کے ساتھ ایک مقام پر تمام میچز رکھنے سے متعلق کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

آسٹریلوی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ اور پی سی بی کے درمیان صحت بخش ماحول اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر تمام ٹیسٹ میچز ایک ہی گراؤنڈ میں کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

تاہم پی سی بی نے ان رپورٹس کو تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ہی مقام پر تمام میچز کھیلنے کی تجویز پر کوئی مذاکرات نہیں کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا بھی پاکستان آ کر سیریز کھیلنے پر رضامند

پی سی بی کی جانب جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 19 ایام کی سیریز کے تمام میچز ایک ہی جگہ پر منعقد کرنا ناممکن ہے۔

ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں 'محفوظ اور سیکیور ماحول' بنانے کے لیے پی سی تمام اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم منصوبے کے مطابق کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024