جولائی تا دسمبر غیر ملکی سرمایہ کاری میں 20 فیصد اضافہ
سال 2021-22 کی پہلی ششماہی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ششماہی میں 87 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری رہی جبکہ گزشتہ سال اسی دورانیے میں یہ ایک ارب 5 کروڑ ڈالر رہی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2021 میں سرمایہ کاری 29 فیصد بڑھ کر 21 کروڑ 87 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
سال 21-2020 کے دوران ملک کو غیر ملکی سرمایہ کاری میں صرف ایک ارب 86 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جو کہ ترسیلات زر اور برآمدات کے مقابلے میں نسبتاً کم رقم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 27 فیصد تک کمی
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ماہ چین کا دورہ متوقع ہے۔
اس دورے سے مزید غیر ملکی فنڈز مل سکتے ہیں کیونکہ انفرااسٹرکچر منصوبوں کے لیے چینی سرمایہ کاری واجب الادا ہے، 22-2021 کی پہلی ششماہی میں چین سے سرمایہ کاری 30 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی۔
اگرچہ چین تمام ممالک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے، لیکن پھر بھی سرمایہ کاری توقع سے کم رہی۔
نصف سے زیادہ چینی سرمایہ کاری دسمبر 2021 میں آئی جس کی مالیت 16 کروڑ 74 لاکھ ڈالر رہی، گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران چین کی جانب سے آنے والی غیر ملکی سرمایہ کاری 38 کروڑ 98 لاکھ ڈالر تھی۔
سال 22-2021 کی پہلی ششماہی کے دوران ملک سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج ایک ارب 45 کروڑ ڈالر آمد کے مقابلے میں 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا۔
مزید پڑھیں: جولائی تا اکتوبر براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 12 فیصد کمی
پچھلے سال صورتحال مختلف تھی کیونکہ ایک ارب 56 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی آمد کے مقابلے میں اخراج 68 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا، یہ ظاہر کرتا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران سرمایہ کاری کا بڑا حصہ ملک کے اندر رہا۔
اس سال پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا اخراج 30 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے ساتھ زیادہ رہا جبکہ ایک سال قبل اسی عرصے میں اخراج 24 کروڑ 44 لاکھ ڈالر تھا۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کے اضافے کے دیگر اہم شراکت دار 14 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے ساتھ امریکا، 11 کروڑ 9 لاکھ ڈالر کے ساتھ ہانگ کانگ، 12 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کے ساتھ نیدرلینڈز، 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ساتھ سنگاپور اور 6 کروڑ 64 لاکھ ڈالر کے ساتھ متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر رواں مالی سال میں کم ہو رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ قرضوں کی ادائیگی ہے، حکومت نے ذخائر ڈیڑھ ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے 7 سالہ اسلامی بانڈ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 32.5 فیصد کمی
سال 22-2021 کی پہلی ششماہی میں ایک ارب 58 کروڑ ڈالر کے ساتھ ریکارڈ ترسیلات زر کے باوجود مزید سرمایہ کاری کی ضرورت بڑھ رہی ہے، ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.3 فیصد زیادہ رہی۔
برآمد کنندگان کو بھی کورونا وبا کی وجہ سے زیادہ آمدنی کا موقع ملا اور 22-2021 کی پہلی ششماہی میں ملک کی مجموعی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 24.91 فیصد نمو کے ساتھ 15.13 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
مالیاتی حلقوں کے ذرائع کا خیال ہے کہ 28 جنوری کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بورڈ کا متوقع اجلاس غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مثبت نتائج دے سکتا ہے۔
اگر آئی ایم ایف فنڈز جاری کرتا ہے تو یہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے خطرے میں کمی کا اشارہ ہوگا۔