کراچی: پولیس کا گودام پر چھاپہ، بھاری مقدار میں 'فوجی اسلحہ' برآمد
کراچی: پولیس نے اولڈ سٹی ایریا میں ایک خیراتی ٹرسٹ سے تعلق رکھنے والی برطانوی دور کی عمارت سے بڑی مقدار میں اینٹی ایئر کرافٹ گنز، اسٹین گن، ریوالورز اور دیگر جدید ترین ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی وسطی ملک مرتضیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ ’فوجی اسلحہ‘ بظاہر 10 سے 12 سال قبل زمین میں دفن کیا گیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی سٹی سرفراز نواز شیخ کا کہنا تھا کہ سینٹرل ڈسٹرکٹ پولیس کو لیاری سے ملحقہ لی مارکیٹ کے علاقے میں جدید ترین ہتھیاروں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد یہ آپریشن کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ عمارت ایک ٹرسٹ کی تھی اور سلیم نامی شخص کو کرائے پر دی گئی تھی جس نے اسے ایک گودام میں تبدیل کر دیا تھا۔
گودام میں برتن کارٹنوں میں رکھے جاتے تھے جن میں زیادہ تر کپ شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سفاری پارک کے قریب رینجرز کی کارروائی،اسلحہ برآمد
سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کھدائی جمعہ کی رات شروع ہوئی اور ہفتہ کی رات تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں بھاری مقدار میں اینٹی ایئر کرافٹ گنز، اسٹین گنز اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ تمام ہتھیار پرانے اور زنگ آلود ہیں۔
سرفراز نواز شیخ نے کہا کہ پولیس فوج کے ماہرین سے اسلحے کے فرانزک تجزیے اور ان کی اصل نسبت کا پتہ لگانے کے لیے رجوع کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہتھیاروں کے ’حقیقی تعلق‘ کی جانچ کی جائے گی۔
فی الوقت پولیس اس بات کی تصدیق نہیں کرسکی کہ کیا برآمد شدہ اسلحہ نیٹو اتحادی افواج کے کنٹینر کا ہے یا نہیں۔
ملک مرتضیٰ نے جائے وقوع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہاں ہتھیاروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کو اسی علاقے میں دیگر مقامات پر بھی اسلحہ کی موجودگی کی اطلاع ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: قبرستان میں دفن اسلحہ برآمد
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کی رات کو یہاں سے فوجی اسلحہ برآمد ہوا جبکہ دن کے وقت چھوٹے ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ برآمد ہونے والے ہتھیاروں میں مشین گنیں، اینٹی ایئر کرافٹ گنیں، اسٹین گنیں شامل ہیں۔
ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ’اسٹین گن کوئی عام ہتھیار نہیں ہیں، یہ معلوم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ان ہتھیاروں کو اس مقام پر کیسے لایا گیا؟ ہم فی الحال یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ اسلحہ کس کا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: رینجرز کا اسکول سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ
انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ اس طرح کے ہتھیار ایک تھانے کے قریب سے برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے اشارہ دیا کہ زنگ آلود اسلحہ بلوچستان لبریشن آرمی کا ہو سکتا ہے۔
اس سے قبل اگست میں اسی طرح رینجرز نے نیو کراچی میں ایک گودام میں چھاپے کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہتھیار مبینہ طور پر ایک سیاسی جماعت نے ’مستقبل میں دہشت گردی کی کارروائیوں‘ کے لیے چھپائے تھے۔
اس وقت رینجرز کے ترجمان نے بتایا تھا کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر سیکٹر 5 ای میں چھاپہ مارا گیا جس میں 7 کلاشنکوفیں، 3 سیوین ایم ایم رائفلز، اتنی ہی 8 ایم ایم رائفل، ایک 222 رائفل، 6 بارہ بور ریپیٹر، 10 پستول، ایک ریوالور اورایک ہزار 684گولیاں برآمد ہوئیں تھیں۔