کورونا کی پانچویں لہر: کراچی میں کیسز کی شرح میں ہوشربا اضافہ
کراچی میں کورونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور شہر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کیسز کی شرح 28.8 فیصد پر پہنچ گئی۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں وبا کے 2 ہزار 289 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 2 ہزار 81 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔
سندھ میں کورونا وبا سے متاثر مزید 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ سندھ میں 172مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 14مریض وینٹی لیٹر پر زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا کے مزید 3 ہزار 19 کیسز، مثبت شرح 6.12 فیصد ہوگئی
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 95 فیصد ’اومیکرون‘ ویرینٹ کے ہیں، شہریوں سے اپیل ہے کہ فوری ویکسی نیشن کروائیں اور بوسٹر ڈوز لگوائیں۔
شہروں میں سب سے زیادہ کیسز کی فہرست میں لاہور شہر 9.6 فیصد شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، اس کے بعد اسلام آباد میں یہ شرح 5.5 فیصد ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دیگر تمام بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے کم ہے۔
پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح 7.36 فیصد تک پہنچ گئی
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کےدوران ملک بھر میں 3 ہزار 576 کیسز سامنے آئے جس کے بعد مثبت کیسز کی شرح 7.36 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
موذی وبا سے متاثر مریضوں کی کُل تعداد 13 لاکھ 15 ہزار 834 ہو چکی ہے۔
کورونا سے متاثر مزید 7 افراد کے انتقال کے بعد ملک بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 28 ہزار 999 ہوگئی ہے۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران صوبوں میں کیسز اور اموات کے اعداد و شمار یہ ہیں:
- سندھ: 2 ہزار 321 کیسز، 2 اموات
- پنجاب: 843 کیسز، ایک موت
- خیبرپختونخوا: 90 کیسز، 4 اموات
- بلوچستان: 7 کیسز
- اسلام آباد: 299 کیسز
- آزاد کشمیر: 7 کیسز، ایک موت
- گلگت بلتستان: 4 کیسز
50 فیصد اہل آبادی کی مکمل ویکسینیشن
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں 12 سال سے زائد عمر کی اہل آبادی میں سے 50 فیصد کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے لکھا کہ ملک بھر میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر ہمیں ہر جگہ، خصوصاً انڈور مقامات پر ماسک کی پابندی کا خیال رکھنا چاہیے۔
تین روز قبل پاکستان نے 10 کروڑ افراد کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگا کر ویکسی نیشن مہم کا اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔
شہروں میں ویکسی نیشن کی شرح میں کراچی اب بھی پیچھے ہے، شہر کی 40 فیصد سے زائد آبادی نے اب تک ویکسین کی پہلی خوراک نہیں لگوائی ہے۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بھی لوگوں کی ایک غیر معمولی تعداد کو ابھی تک ویکسین کی پہلی خوراک نہ لگنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
اجلاس میں ویکسی نیشن مہم کو مؤثر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا گیا تھا اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے شادی ہالز، شاپنگ مالز اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں ستمبر کے بعد پہلی بار ایک دن میں 2 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ گھر گھر جاکر شہریوں اور بالخصوص گھریلو خواتین کو ویکسین لگانے کے لیے منصوبہ تشکیل دیا جائے گا، جس کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
پہلے مرحلے میں مہم کا مرکز کراچی، سکھر اور لاڑکانہ ہوگا، دوسرے مرحلے میں دوبارہ کراچی سمیت حیدر آباد اور شہید بینظیر آباد میں ویکسی نیشن مہم چلائی جائے گی۔
سائنٹیفک ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا تھا کہ ملک بھر میں کیسز میں یہ اضافہ غیر متوقع نہیں کیونکہ لوگ 'وبائی بیماری کی تھکاوٹ' کا شکار تھے اور انہوں نے وائرس کو منتقل ہونے اور تبدیل ہونے کا ہر موقع فراہم کیا۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد ویکسین لگوائیں کیونکہ 'ڈیلٹاکرون' ویریئنٹ، جس میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا اور اومیکرون دونوں قسموں کی خصوصیات شامل ہیں، قبرص میں رپورٹ ہوئی ہے اور یہ بھی جلد یا بدیر پاکستان پہنچ جائے گی۔