• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

رمیز راجا کی پاکستان، بھارت سمیت 4ملکی ٹی20 سیریز کی تجویز

شائع January 13, 2022
پاکستان اور بھارت کے ساتھ ساتھ انگلینڈ اور آسٹریلیا کو بھی ٹورنامنٹ کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
پاکستان اور بھارت کے ساتھ ساتھ انگلینڈ اور آسٹریلیا کو بھی ٹورنامنٹ کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجا نے پاکستان اور بھارت سمیت چار ملکی ٹی ٹورنامنٹ کے انعقاد کی تجویز پیش کی ہے۔

رمیز راجا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وہ اس آئیڈیا کو مارچ میں ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے جہاں پاکستان اور بھارت کے ساتھ ساتھ انگلینڈ اور آسٹریلیا کو بھی ٹورنامنٹ کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاک بھارت کرکٹ سیریز کے بارے میں مودی اور عمران خان سے سوال کریں'

ان کا کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ پولنگ اور شیئر کی آمدن کی بنیاد پر ایک نیا ڈھانچہ تشکیل دیا جائے، اس کی میزبانی ایک ایک کر کے تمام ملک کریں گے، اس آئیڈیا کا مقصد ایک کمپنی رجسٹر کرنا ہے جو آئی سی سی کے زیر سایہ کام کرے اور ایک خصوصی افسر مالیاتی امور کا ذمے دار ہو اور اس آمدن کو تمام ملکوں میں برابر تقسیم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مقابلوں کے ساتھ ساتھ ایشز سیریز جیسے مسابقتی سیریز جیسے بہت سے مقابلے ہیں، دو طرفہ سیریز منفاع بخش ثابت نہں ہو گی لیکن جب چاروں ٹیمیں ایک ٹورنامنٹ میں کھیلیں گی تو اس میں کچھ غلط نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ شائقین اب تھک چکے ہیں اور ہمیں ان کی دلچسپی برقرار رکھنے کے لیے فیوچر ٹور پروگرام سے کچھ الگ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

رمیز راجا نے کہا کہ میں دوطرفہ سیریز کا زیادہ مداح نہیں ہوں کیونکہ ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ کو فرنچائز کرکٹ کی طرح نئی زندگی کی ضرورت ہے، اگر تین چار ٹیمیں ایک دوسرے سے کھییں گی تو اس سے بہت ریونیو حاصل ہو گی۔

رواں سال آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈکپ کے کوالیفائی مرحلے کے لیے ویسٹ انڈیز اور سری لنکا ٹیمیں ایونٹ میں شریک ہوں گی لیکن بقیہ ٹی20 کرکٹ فل ممبرز کے درمیان کھیلی جائے گی جس سے وہ عالمی کپ کی تیاری کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: مستقبل قریب میں پاک بھارت سیریز کو بھول جائیں، وسیم خان

بظاہر تو یہ بہت دلچسپ تجویز ہے لیکن پاکستان اور بھارت کو آئی سی سی مقابلوں کے علاوہ کھیلتے دیکھنے میں کئی پیچیدگیاں ہیں کیونکہ دونوں ملکوں میں طویل عرصے سے سیاسی تناؤ کے سبب 13سال سے زائد عرصے سے کوئی سیریز نہیں کھیلی گئی۔

اس سے قبل 2019 میں بی سی سی آئی کے صدر سارو گنگولی بھی کچھ اسی طرح کی تجویز دے چکے ہیں اور انہوں نے بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان سپر سیریز کا آئیڈیا تجویز کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Shahid Mahmood Jan 13, 2022 03:41am
Rameez is naming these 4 teams out of rivalries between Wngland & Australia and India & Pakistan but I think it does not look good to make an exclusive group among test playing nations. I think it is wrong even if Rameez proposes to distribute earnings among all test teams. We were against the big three proposals and we must not support to revive a similar proposal at any cost.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024