• KHI: Fajr 4:45am Sunrise 6:05am
  • LHR: Fajr 4:01am Sunrise 5:28am
  • ISB: Fajr 4:01am Sunrise 5:30am
  • KHI: Fajr 4:45am Sunrise 6:05am
  • LHR: Fajr 4:01am Sunrise 5:28am
  • ISB: Fajr 4:01am Sunrise 5:30am

ڈرون حملوں کا قانونی جواز بتایا جائے، اقوامِ متحدہ

اقوامِ متحدہ میں انسانی حقوق کی کمشنر۔ اے ایف پی تصویر
اقوامِ متحدہ میں انسانی حقوق کی کمشنر۔ اے ایف پی تصویر

اقوامِ متحدہ: اسلام آباد میں 13اگست کو اپنے دورے میں اقوامَ متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے ڈرون حملوں میں جانی نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اب یواین میں انسانی حقوق کی سربراہ نے امریکہ اور اسرائیل سے کہا ہے پاکستان، یمن اور غزہ میں میں حملہ آور ڈرون حملوں کے استعمال کی قانونی لحاظ سے وضاحت کی جائے۔

 آج اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں جنگوں اور مسلح تصادم میں سویلینز کے تحفظ پر غور کیا گیا ۔

اقوامِ متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نوی پلے نے کہا ہے کہ ان ( ڈرونز) کے استعمال میں شفافیت کی کمی ہے جس میں احتساب کا خلا موجود ہے اور یوں اس کے شکار اپنی شکایت اور حقوق کیلئے آواز بلند نہیں کرپاتے۔'

ایک ویڈیو کانفرنس میں پلے نے کہا کہ پاکستان، یمن اور غزہ میں دہشتگردی کیخلاف یا فوجی آپریشن کے پس منظر میں شہریوں کے تحفظ اور انسانی حقوق کی پاسداری کے بارے میں وہ بہت تشویش میں مبتلا ہیں۔

' میں متعلقہ ممالک پر زور دے کر کہتی ہوں کہ وہ  ان ( ڈرون حملوں) کی قانونی لحاظ سے وضاحت کریں اور ساتھ ہی وہ اسے بین الاقوامی قوانین کے مطابق ثابت کریں ،' پلے نے کہا۔

پاکستان کے ایک اعلیٰ سفارتکار نے بھی ڈرون حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے اس مؤقف کی تائید کی ہے جس میں انہوں نے ڈرون حملوں کے لئے بین الاقوامی قوانین پر زور دیا تھا اور

اس ماہ کے وسط میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے دورہ پاکستان کے موقع پر نہ صرف ڈرون حملوں میں انسانی جانوں کے نقصان پر تشویش کا اظہار کیا تھا بلکہ زوردیا تھا کہ ان کا استعمال بین الاقوامی قوانین کے تحت ہونا چاہئے ۔

' ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے (ڈرون کے ) حملے بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں اسی لئے انہیں روکا جانا چاہئے،' پیر کے روز سلامتی کونسل کی کُھلی بحث میں اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندون مسعود خان نے کہا۔

عالمی یومِ انسانیت کے موقع پر انہوں نے منعقدہ میٹنگ میں کہا کہ اس سلسلے میں بات چیت کو تیزی سے آگے بڑھنا چاہئے۔

انہوں نے اپنے بیان میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور ہائی کمشنر نوی پلے دونوں کے مؤقف کی تائید کی ۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اب جبکہ کونسل کی میٹنگ جاری ہے جنگیں اور فسادات جاری ہیں جن کا نشانہ عام شہری بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوانین اور اصول وضع ہونے کے باوجود بھی جنگوں اور تنازعات میں شہریوں کی حالتِ زار میں معمولی تبدیلی ہوئی ہے۔ اور اب ضرورت ہے کہ حکمتِ عملی کو محض عمل میں بدلا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 20 اپریل 2025
کارٹون : 19 اپریل 2025