بلوچستان حکومت کا گوادر اور کیچ کو آفت زدہ اضلاع قرار دینے کا فیصلہ
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے ضلع گوادر اور کیچ کو آفت زدہ قرار دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کو اس سے متعلق اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ گوادر اور کیچ میں تیز بارش کے بعد بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جبکہ دوسرےروز مکران کا ساحل بھی بپھر گیا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آرمی، نیوی، فرنٹیئر کور، پولیس اور لیویز فورس سمیت تمام متعلقہ اداروں نے شہری انتظامیہ کے ہمراہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گوادر اور کیچ کے اضلاع میں بارش اور سیلاب کا پانی گھروں میں داخل ہونے کی وجہ سے بےگھر ہونے والے شہریوں کو ریلیف اور رہائش فراہم کرنے کے تمام تر اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی، چیف سیکریٹری مطہر نیاز رانا، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نصیر احمد ناصر سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے آفت زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن اور ریلیف کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں اضلاع میں بارش سے متاثرہ خاندانوں میں ٹینٹ، کمبل، کھانے کی اشیا اور پینے کا پانی تقسیم کردیا گیا ہے۔
عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ صوبے میں حکومت کی جانب سے بارش اور برف باری سے قبل الرٹ جاری کردیا گیا تھا، کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے وقت سے پہلے سامان اور مشینری بھیج دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سندھ اور بلوچستان میں آج سے بارش کا امکان، کراچی میں سیلابی صورتحال کی وارننگ
انہوں نے کہا کہ ’حکومت کی کارروائی کے اچھے نتائج سامنے آئے اور متاثرین کو فوری طور پر ریسکیو کرتے ہوئے ریلیف فراہم کیا گیا‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ برف باری اور تیز بارش کے باعث بند سڑکیں 24 گھنٹوں میں کھول دی گئیں اور تمام ہائی ویز پر ٹریفک بحال کردیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کو مزید امدادی سامان فراہم کی جائیں گی تاکہ انہیں تمام علاقوں میں بھیجا جائے کیونکہ رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ ہرنائی میں زلزلے کے دوران اتھارٹی کو ریلیف کے لیے درکار سامان میں کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ حکومت نے برف باری میں زیارت میں آنے والے سیاحوں سے زائد کرائے لینے والے ہوٹل اور ریسٹ ہاؤسز کے مالکان نے خلاف نوٹس لیا ہے، مقامی انتظامیہ ان کے خلاف فوری اقدامات کرتے ہوئے کارروائی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے زیارت آنے والے سیاحوں کے لیے سرکاری ریسٹ ہاؤس کھول دیے ہیں‘۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے سابقہ حکومت کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی وسیع پیمانے پر مدد اور تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ ان جماعتوں نے صوبے میں نئی اتحادی حکومت بنانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔