• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

جولائی سے دسمبر تک تجارتی خسارہ 106.4 فیصد بڑھ گیا

شائع January 6, 2022
مسلسل چھٹے ماہ تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا—فائل فوٹو: رائٹرز
مسلسل چھٹے ماہ تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کا سالانہ تجارتی خسارہ 106.4فیصد اضافے کے بعد 25 ارب 47 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا جس کی بڑی وجہ درآمدات میں 3 گنا اضافہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ مسلسل چھٹے ماہ تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا۔

اس کی بڑی وجہ برآمدات کا 2 ارب 50 کروڑ ڈالر سے 2 ارب 80 کروڑ کے درمیان رہنا جبکہ زیادہ تر نیم تیار اشیا یا خام مال پر مشتمل درآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہے۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ درآمدات میں اضافہ کم ہونا شروع ہرگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نومبر میں تجارتی خسارہ اب تک کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا

دسمبر 2021 کے دوران پاکستان کی درآمدات ایک ارب ڈالر کم ہو کر 6 ارب 90 کروڑ ڈالر ہوگئی جو نومبر 2021 میں 7 ارب 90 کروڑ ڈالر تھی۔

دسمبر کے لیے درآمدات کا تخمینہ 6 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا۔

دسمبر میں اشیا کی تجارت کا خسارہ سالانہ بنیاد پر 85.38 فیصد بڑھ کر 4 ارب 85 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

درآمدات میں بلند ترین اضافے نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو درآمدی سطح پر سیلز ٹیکس، وِد ہولڈنگ ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں زیادہ سے زیادہ ریونیو اکٹھا کرنے میں مدد ملی۔

مزید پڑھیں:درآمدات بڑھنے سے جولائی تا دسمبر تجارتی خسارہ دگنا ہوگیا

تاہم بڑھے ہوئے تجارتی خسارے کے خلاف حکومت کی کوششیں پلٹ رہی ہیں اور ریکارڈ درآمدات کی وجہ سے بیرونی طرف پر دباؤ پڑ سکتا ہے، البتہ ماہانہ بنیاد پر تجارتی خسارہ 2.82 فیصد رہا۔

سال 2018 میں تجارتی خسارہ اب تک کی بلند ترین سطح 37 ارب 70 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

تاہم حکومت کے اقدامات سے مالی سال 2019 میں یہ 31 ارب 80 کروڑ ڈالر، مالی سال 2020 میں 23 ارب 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک کم ہوگیا تھا لیکن اس کے بعد مالی سال 2021 یہ خسارہ دوبارہ بڑھ کر 30 ارب 79 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

جون 2022 کے اختتام تک تجارتی خسارہ ان تک بلند ترین سطح تک پہنچنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نومبر کے دوران 30 اشیا کی درآمدات میں 142 فیصد اضافہ

جولائی تا دسمبر 2021 کا درآمدی بل 65.94 فیصد بڑھ کر 40 ارب 58 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا تھا جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 24 ارب 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔

دسمبر 2021 میں درآمدی بل بڑھ کر 7 ارب 59 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا تھا یعنی اس میں گزشتہ برس کے اسی مہینے کے 4 ارب 98 کروڑ کے مقابلے میں 52.37 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

رواں مالی سال کا آغاز بڑھتے ہوئے درآمدی بل کے ساتھ ہوا جس سے بیرونی جانب دباؤ پڑا جبکہ حکومت کی جانب سے خام مال کی درآمد کی حوسلہ افزائی سے بھی درآمدی بل بڑھا۔

مالی سال 2020 میں درآمدی بل 44 ارب 57 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا جو مالی سال 2021 میں 25.8 فیصد اضافے کے بعد 56 ارب 9 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024