’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کے اختتام پر مداح خوش
رومانوی ٹرائی اینل ڈرامے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی آخری قسط میں خوبصورت اختتام پر مداح خوش دکھائی دے دیے۔
’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی آخری قسط دو جنوری کی شب کو نشر کی گئی تھی، ڈرامے کا آغاز یکم اگست 2021 سے ہوا تھا۔
ڈرامے کی آخری قسط میں تمام کرداروں کو اپنی غلطیوں پر شرمندہ دکھانے اور مرکزی کردار ’مہرین‘ کو دیگر کرداروں سے نمایاں دکھانے پر مداح خوش دکھائی دیے۔
ڈرامے کی کہانی ’اسود‘ یعنی عثمان مختار اور ’مہرین‘ یعنی ماہرہ خان کی شادی اور محبت کے علاوہ ان کے پیار میں رکاوٹ بننے والی ’مشعل‘ یعنی کبریٰ خان کے گرد گھومتی تھی۔
ڈرامے میں ’مہرین‘ اور ’مشعل‘ کزنز ہوتی ہیں جو ایک ہی شخص ’اسود‘ سے محبت کرتی ہیں، تاہم ’اسود‘ صرف ’مہرین‘ کو چاہتا ہے لیکن ’مشعل‘ اس کے دل میں ’مہرین‘ کے لیے نفرت پیدا کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہے۔
ڈرامے کے آغاز سے اختتام کے قریب تک مشعل شیطانی کردار کی وجہ سے چھائی رہتی ہیں، تاہم مشعل کو غلطی کا احساس ہونے کے بعد ڈرامے کی کہانی نیا موڑ لیتی ہے۔
ڈرامے کے آخری قسطوں میں دکھایا گیا کہ دراصل مہرین اور مشعل دونوں غلط نہیں تھیں بلکہ ان کے خاندان کے کچھ بڑوں نے دونوں کے درمیان بچپن سے فرق رکھ کر اور موازنہ کر کر کے ایک دوسرے کا مخالف بنادیا تھا۔
ڈرامے کی آخری قسط میں جہاں تمام کرداروں کو اپنی غلطیوں کا احساس ہوجاتا ہے، وہیں مہرین اور اسود میں بھی غلط فہمیاں دور ہونے پر ان میں مزید محبت بڑھ جاتی ہے اور یہیں ڈرامے کا اختتام ہو جاتاہے۔
ڈرامے کی آخری قسط نشر ہونے کے بعد مداحوں نے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی کہانی کی تعریفیں کیں اور انسٹاگرام سمیت ٹوئٹر پر ڈراما ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
ڈرامے کی آخری قسط نشر ہونے پر ماہرہ خان، عثمان مختار اور کبریٰ خان نے بھی مداحوں کے لیے خصوصی پیغامات جاری کیے اور محبتیں دینے پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔
ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے بعد ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی وہ لوگ بھی تعریفیں کرتے دکھائی دیے جو پہلے اس پر تنقید کرتے دکھائی دیتے تھے۔
مذکورہ ڈرامے میں اداکاری سے ماہرہ خان نے 6 سال بعد ٹی وی اسکرین پر واپسی کی تھی۔
’ہم کہاں کے سچے تھے‘ سے قبل وہ آخری مرتبہ چھوٹی اسکرین پر 2015 کے مقبول رومانوی ڈرامے ’بن روئے‘ میں دکھائی دی تھیں، جسے 2016 میں فلم کی صورت میں بھی پیش کیا گیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں