'وائٹ کالر جرائم': نیب راولپنڈی کا 4 برس میں 300 ارب کی وصولی کا دعویٰ
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے گزشتہ 4 برس میں 300 ارب روپے سے زائد کی وصولی اور احتساب عدالت میں 134 ریفرنسز دائر کیے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ڈائریکٹر جنرل عرفان منگی کے موجودہ دور میں کچھ اہم شخصیات، سیاستدانوں اور بیوروکریٹس سمیت دیگر افراد کے خلاف 134 ریفرنس دائر کیے گئے۔
مزیدپڑھیں: نیب نے وزارت خزانہ کے دعووں کے بعد وصولیوں کی تفصیلات جاری کردیں
انہوں نے بتایا کہ جن اہم افراد کے خلاف ریفرنس دائر کیے گئے ان میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر عمران احمد، لیاقت قائم خانی، عبدالمجید غنی، اعجاز ہارون، ڈاکٹر دنشا اور بلال شیخ شامل ہیں۔
نیب راولپنڈی کی کارکردگی (2018 سے 2021 تک) کا بیورو کی گزشتہ 16 سالہ کارکردگی کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔
نیب کی جائزہ رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی نے گزشتہ 4 برس میں پلی بارگین اور دیگر طریقوں سے مجموعی طور پر 314 ارب روپے کی وصولی کی، بالواسطہ وصولیوں میں سالانہ 85 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور49 مقدمات میں 160 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جو کہ اوسطاً 67 فیصد اضافہ ہے۔
نیب راولپنڈی کے مطابق احتساب ادارے نے اپنے قیام (1999) سے لے کر 2018 تک مختلف وائٹ کالر جرائم میں مجموعی طور پر 649 ملزمان کو سزائیں دلائیں، جب کہ گزشتہ 4 برس کے دوران عدالتوں کے ذریعے 160 ملزمان کو سزائیں دلوانے میں کامیاب ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: 'وائٹ کالر جرائم': نیب کی 3 برس میں 4 کھرب 87 ارب روپے کی وصولی
دستاویز کے مطابق نیب راولپنڈی نے 176 ارب روپے سے زائد کے 134 ریفرنس دائر کیے ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ 2018 سے دسمبر 2021 تک نیب راولپنڈی نے احتساب عدالتوں کے ذریعے ملزمان پر 25 ارب روپے کے جرمانے عائد کیے اور 127 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں جبکہ ’مقدمات کی مؤثر پیروی‘ کی وجہ سے 2021 میں سزا کی شرح 68 فیصد رہی۔
دستاویز کے مطابق نیب راولپنڈی نے گزشتہ 4 برس کے دوران 27 ہزار 369 شکایات، 158 انکوائریاں اور 97 انویسٹی گیشنز کا فیصلہ کیا۔
نیب راولپنڈی کے مطابق نیب سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت 172 افراد کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس اسکینڈل جیسے اہم مقدمات کو بھی نمٹا رہا ہے، اس کیس میں اب تک 33 ارب 78 کروڑ روپے کی وصولی ہو چکی ہے جبکہ اربوں روپے کی وصولی متوقع ہے۔
مزیدپڑھیں:نیب پر واجب الادا رقم کے سلسلے میں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن مشکلات کا شکار
بدنام زمانہ مضاربہ اسکینڈل کے ملزمان کو 14 سال قید اور 10 ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
راولپنڈی نیب نے برطانونی نیشنل کرائم ایجنسی، امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور کوریا کے پراسیکیوشن آفس کے ساتھ بھی مشترکہ طور پر کام کیا۔
نیب راولپنڈی کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور عدالت میں گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا عمل جاری ہے۔