اومیکرون سے دوبارہ بیمار ہونے والے افراد میں علامات کی تعداد کم ہوتی ہے، تحقیق
کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد جب دوبارہ کورونا کی نئی قسم اومیکرون سے بیمار ہوتے ہیں، تو ان میں ماضی کے مقابلے میں کم علامات سامنے آتی ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کے زیرتحت ہونے والی اس تحقیق میں ریاست نبراسکا کے ایک گھر کے 6 افراد کا جائزہ لیا گیا تھا جن میں اومیکرون سے بیماری کی تصدیق ہوئی تھی۔
ان میں سے 5 ماضی میں کورونا کی دیگر اقسام سے بھی متاثر ہوچکے تھے جبکہ ایک فرد کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی مگر بوسٹر ڈوز استعمال نہیں کیا تھا۔
یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب حال ہی میں اسکاٹ لینڈ کے محققین نے ابتدائی تحقیق میں کہا تھا کہ اومیکرون قسم سے دوبارہ کووڈ سے متاثر ہونے کی شرح ڈیلٹا کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔
سی ڈی سی کی تحقیق میں شامل ایک 48 سالہ شخص کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی مگر ماضی میں کووڈ سے متاثر ہوچکا تھا اور نومبر میں نائیجریا کا سفر کیا تھا۔
اس شخص کے گھر کے مزید 5 افراد بھی کووڈ سے متاثر ہوئے اور تمام کیسز میں اومیکرون قسم کی تصدیق ہوئی۔
ان میں سے 5 افراد نے محققین کو بتایا کہ اومیکرون سے بیمار ہونے کے بعد ان کی علامات ماضی ک بیماری کے مقابلے میں شدت کے لحاظ سے معمولی تھیں۔
ان میں سے کسی بھی فرد کو سونگھنے یا چکھنے کی حسوں سے محرومی کا سامنا نہیں ہوا جبکہ ان میں سے 4 نے پہلی بار کووڈ سے متاثر ہونے پر اس علامت کو رپورٹ کیا تھا۔
صرف 2 افراد نے اومیکرون سے بیمار ہونے کے بعد بخار کو رپورٹ کیا جبکہ پہلی بار بیمار ہونے پر گھر کے 4 افراد کو بخار کا سامنا ہوا تھا۔
گھر میں ایک فرد کو ماضی میں بیماری کا سامنا نہیں ہوا تھا جبکہ اس کی ویکسینیشن بھی نہیں ہوئی تھی، اس نے کھانسی، جوڑوں میں درد، ناک بند ہونے، بخار اور ٹھنڈ لگنے جیسی علامات کو رپورٹ کیا۔
ان 6 میں سے کسی بھی فرد کو ہسپتا مٰں داخل ہونے کی ضرورت نہیں پڑی اور بیماری کی شدت معمولی رہی۔
اس سے پہلے برطانیہ میں حالیہ تحقیقی رپورٹس میں بھی بتایا گیا تھا کہ اومیکرون سے متاثر افراد کے ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ڈیلٹا قسم کے مقابلے میں دوتہائی حد تک کم ہوتا ہے۔
سی ڈی سی کی تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اومیکرون قسم سے متاثر ہونے کے بعد علامات نمودار کا دورانیہ بھی دیگر اقسام کے مقابلے میں مختصرہے اور یہ علامات 3 دن کے اندر نمودار ہوجاتی ہیں۔
محققین نے بتایا کہ مجموعی طور پر علامات کا دورانیہ مختصر ہوتا ہے اور بیماری کی شدت معمولی یا معتدل ہوتی ہے۔
نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جن کے مطابق اومیکرون قسم سے بیماری کی سنگین شدت کا خطرہ کم ہوتا ہے بالخصوص وہ افراد جو پہلے ہی کووڈ کو شکست دے چکے ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج سی ڈی سی کے طبی جریدے Morbidity and Mortality Weekly Report میں شائع ہوئے۔