• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

لاپتا افراد کے بارے میں حکومت پالیسی سے آگاہ کرے، اسلام آباد ہائی کورٹ

شائع December 21, 2021
عدالت نے سماعت اگلے مہینے تک ملتوی کردی — فائل فوٹو / ڈان
عدالت نے سماعت اگلے مہینے تک ملتوی کردی — فائل فوٹو / ڈان

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا ہے کہ وہ لاپتا افراد کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھیں اور عدالت کو لاپتا افراد کے حوالے سے حکومتی پالیسی کے بارے میں آگاہ کریں۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے ہائی کورٹ کی سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتا آئی ٹی انجینیئر ساجد محمود کی اہلیہ ماہرہ ساجد کی جانب سے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ لاپتا شہری کے خاندان کو معاوضہ ادا کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینج نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود سے اس حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کی وجہ دریافت کی جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ عدالت نے ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کی لاپتا شہری کے اہلِ خانہ کو 16 لاکھ روپے کی ادائیگی

انہوں نے 1999 میں سپریم کورٹ کی جانب سے ایسے ہی ایک مقدمے میں حکومت پر 2 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا بھی حوالہ دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو یاد کروایا کہ وہ بھارتی عدالتوں کے کچھ حکم نامے پڑھیں کیونکہ حکومت پر جرمانہ عائد کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں بھی ایک اپیل دائر کی ہے، جس پر عدالت نے پوچھا کہ ’کیا یہ اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ کو اس کیس کی سماعت سے روکنے کے لیے کی گئی ہے؟‘

عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے میں ڈیڑھ سال سے زیادہ تاخیر کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے درخواست کی کہ جس فائل میں انہوں نے دلائل تیار کیے تھے وہ اس فائل کو ساتھ لانا بھول گئے ہیں جس کی بنا پر سماعت ملتوی کردی جائے۔

جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو عدالت کے ڈیکورم کا خیال رکھنے کا کہا۔

ماہرہ ساجد کے وکیل عمر گیلانی نے کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ کے شوہر 2015 میں لاپتا ہوئے تھے اور 60 سے زائد سماعتوں میں حکومت کا مؤقف یکساں رہا ہے۔

عدالت نے سماعت اگلے مہینے تک ملتوی کردی۔


یہ خبر 21 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024