• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیراعظم کی خواجہ آصف کےخلاف ہتک عزت کے مقدمے میں آن لائن گواہی

شائع December 18, 2021
وزیراعظم نے  خواجہ آصف کے خلاف 9 سال قبل دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کی گواہی دی—فائل فوٹو: اسکرین گریب/رائٹرز
وزیراعظم نے خواجہ آصف کے خلاف 9 سال قبل دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کی گواہی دی—فائل فوٹو: اسکرین گریب/رائٹرز

وزیراعظم عمران خان نے اپنے دفتر سے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف 9 سال قبل دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کی گواہی دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عدنان کی زیر صدارت ڈیجیٹل طور پر منسلک عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی جانب سے شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے فنڈز کے ذریعے خورد برد اور منی لانڈرنگ کے بارے میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جن سے انہیں کم از کم 10 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

خواجہ آصف نے یہ الزامات پنجاب ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے لگائے تھے جس کے بعد اسی روز ایک ٹی وی پروگرام میں انہیں دہرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زلفی بخاری کا خواجہ آصف کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

اپنے مقدمے میں عمران خان نے یکم اگست 2012 کی پریس کانفرنس کا حوالہ دیا جس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے الزام لگایا تھا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ شوکت خانم ٹرسٹ کو زکوٰۃ، فطرانہ یا عطیات کی شکل کی میں دی گئی بڑی رقم 'رئیل اسٹیٹ جوئے' میں ہار گئے ہیں۔

مذکورہ الزامات کو ’جھوٹے اور ہتک آمیز‘ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کی سرمایہ کاری کی اسکیموں پر فیصلے ان کی مداخلت کے بغیر ایک ماہر کمیٹی نے کیے تھے۔

پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا تھا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کے 45 لاکھ ڈالر کے فنڈز سے بیرون ملک سرمایہ کاری کی گئی۔

خواجہ آصف نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر سرمایہ کاری محفوظ تھی، تو عمران خان نے اپنے پیسوں کو اس منصوبےمیں کیوں نہیں لگایا‘ ساتھ ہی ان الزامات پر جواب دینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں:خواجہ آصف کے خلاف 'کرپشن' کے الزامات، نیب نے عثمان ڈار کو طلب کرلیا

اپنی درخواست میں عمران خان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے ’جان بوجھ کر اور بدنیتی سے‘ جھوٹے بیانات دیے جس کا مقصد پاکستان کے اندر اور باہر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا تھا۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کے دوران درخواست گزار کا موازنہ ’ڈبل شاہ‘ سے کیا، جو کہ ایک بدنام زمانہ دھوکہ باز ہے جس نے جھوٹ کی بنیاد پر لوگوں کا پیسہ نکلوا کر انہیں ان کی محنت سے کی گئی بچت سے محروم کردیا تھا۔

اپنے دفتر سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے گواہی دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ 1991 سے 2009 تک شوکت خانم ٹرسٹ کے سب سے بڑے انفرادی عطیہ دہندہ تھے اور جس سرمایہ کاری کے خلاف الزامات لگائے گئے تھے وہ بغیر کسی نقصان کے ٹرسٹ نے پوری واپس حاصل کرلی تھی۔

اس دوران وزیراعظم کے وکیل سینیٹر ولید اقبال کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ہتک عزت کا دعویٰ، عدالت نے وزیراعظم کو جواب جمع کروانے کا آخری موقع دے دیا

عمران خان نے ایک حلف نامے کے ذریعے کہا کہ شوکت خانم ٹرسٹ پر لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے لیے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کا استعمال کیا گیا۔

بیان حلفی میں انہوں نے کہا کہ میرا محتاط اندازہ ہے کہ مدعا علیہ [خواجہ آصف] کے اوپر بیان کردہ ہتک آمیز بیانات کی وجہ سے معاوضے کے حوالے سے مجھے پہنچنے والے ضرر، چوٹ اور نقصان کی حد 10 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدعا علیہ کے جھوٹے، گمراہ کن اور انتہائی ہتک آمیز بیانات کے نتیجے میں آبادی کا ایک بڑا حصہ ان جھوٹے الزامات پر یقین کر کے گمراہ ہوا۔

وزیراعظم حلف نامے میں کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے مجھ سے اور شوکت خانم ٹرسٹ کے امور کے حوالے سے دیگر لوگوں سے رابطہ کر کے اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: ہتک عزت کا دعویٰ: شہباز شریف کی درخواست پر عمران خان کے وکلا سے جواب طلب

انہوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کے عطیات دہندگان نے مجھ سے الزامات کے حوالے سے وضاحتیں مانگنا شروع کردیں، ان جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات نے بہت سے لوگوں کے اندازے میں میری ساکھ کو کم کیا جو ان بیانات پر یقین کرنے سے گمراہ ہوئے اور اس سے لوگوں کے ذہنوں میں میری مالی سالمیت اور شوکت خانم ٹرسٹ کے معاملات کے بارے میں شکوک پیدا ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شوکت خانم ٹرسٹ دنیا میں کینسر کے علاج کا منفرد اور واحد مفت ہسپتال چلا رہا ہے اور ایک فلاحی ادارے پر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگانا بدقسمتی ہے۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ عدالت بے بنیاد کیس پر ایک مثالی فیصلہ دے گی اور ایک مثال قائم کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024