موسم سرما کی تعطیلات پر وزارت تعلیم اور این سی او سی میں اختلاف
اسلام آباد: وفاقی وزارت تعلیم اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) تعلیمی اداروں موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے ایک صفحے پر نظر نہیں آتے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق این سی او سی کے بدھ کے روز ہونے والے اجلاس کے دوران تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات آئندہ برس جنوری کے وسط سے کرنے کی تجویز دی گئی تھی جبکہ اس سے ایک روز قبل وفاقی وزیر تعلیم نے اعلان کیا تھا کہ تعطیلات کا آغاز 25 دسمبر سے ہوگا۔
تاہم این سی او سی کی تجویز کے بعد وفاقی وزارت تعلیم نے اس موضوع پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور اب تک کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹوئٹر پر شفقت محمود سے طلبہ کا سردیوں کی چھٹیوں پر نیا مطالبہ
خیال رہے کہ منگل کے روز تمام صوبائی سیکریٹری تعلیم کے ساتھ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ موسم سرما کی چھٹیاں 25 دسمبر سے شروع ہوں گی، اس حوالے سے انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ بھی کی۔
ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ ’آج وفاقی اور صوبائی سیکریٹریز کی ملاقات ہوئی جس میں متفقہ تجویز یہ تھی کہ موسم سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے 4 جنوری تک ہونی چاہئیں‘۔
تاہم این سی او سی نے گزشتہ روز تجویز دی کے موسم سرما کی چھٹیوں کو جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک مؤخر کردیا جائے تا کہ تعلیمی اداروں میں جاری ویکسینیشن مہم کو مکمل کیا جاسکے۔
وزارت تعلیم کے ایک سینیئر افسر کے مطابق پہلے وزارت اور سیکریٹریوں نے تعطیلات کے آغاز کے لیے 25 دسمبر کی تاریخ پر اتفاق کیا تھا لیکن این سی او سی نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔
سینیئر افسر نے بتایا تھا کہ ’ممکنہ طور پر موسم سرما کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ [جمعرات کے دن] وفاقی وزیر تعلیم ہی کریں گے، وہ کوئی فیصلہ کرنے سے قبل این سی او سی کے سربراہ اور وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراعظم کے مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سلطان سے بات کریں گے‘۔
مزید پڑھیں:اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا حتمی فیصلہ کل این سی او سی اجلاس میں ہو گا
دوسری جانب حکومت سندھ یہ اعلان کرچکی ہے کہ صوبے میں موسم سرما کی چھٹیاں 20 دسمبر سے 3 جنوری تک ہوں گی۔
علاوہ ازیں طلبہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر موسم سرما کی چھٹیاں جلد دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر وزیر تعلیم شفقت محمود کے حوالے سے میمز بنائے جارہے ہیں جن میں ان سے جلد چھٹیاں دینے کی درخواست کی جارہی ہے، اس سے قبل بھی شفقت محمود کو آن لائن امتحانات کے حوالے سے اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔