• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ارشد محمود سیکریٹری پیٹرولیم کے عہدے سے فارغ، علی رضا کو چارج سونپ دیا گیا

شائع December 12, 2021
عارضی انتظام کے طور پرپیٹرولیم ڈویژن کی دیکھ بھال ایک اور بیوروکریٹ کرے گا۔
—فوٹو: وزارت توانائی
عارضی انتظام کے طور پرپیٹرولیم ڈویژن کی دیکھ بھال ایک اور بیوروکریٹ کرے گا۔ —فوٹو: وزارت توانائی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم ڈویژن سیکریٹری ڈاکٹر ارشد محمود کو ہٹا کر اس عہدے کا چارج سیکریٹری پاور ڈویژن چارج علی رضا بھٹہ کو سونپ دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے بی ایس 22 کے افسر ڈاکٹر ارشد محمود، جو اس وقت سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن کے عہدے پر تعینات ہیں، کو تبدیل کرکے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: تبادلے کے احکامات پر عمل نہ کرنے پر پی اے ایس، پی ایس پی افسران سے وضاحت طلب

دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر ارشد محمود کو کوئی پوسٹنگ نہیں دی گئی جبکہ ان کی خدمات آئندہ احکامات تک اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے اختیار میں رہیں گی۔

عارضی انتظام کے طور پرپیٹرولیم ڈویژن کی دیکھ بھال ایک اور بیوروکریٹ کرے گا۔

علی رضا بھٹہ کے اضافی چارج کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ایک اور نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے بی ایس 22 کے افسر علی رضا بھٹہ جو اس وقت سیکریٹری پاور ڈویژن کے عہدے پر تعینات ہیں، انہیں ایک مدت کے لیے سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن کے عہدے کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ انہیں اضافی جارج تین ماہ یا باقاعدہ عہدے کی پوسٹنگ تک ذمہ داری ادا کرنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افسران کے اچانک تبادلوں، اہم عہدوں کے خالی ہونے سے پنجاب میں گورننس کا بحران

اگرچہ پیٹرولیم سیکریٹری کی 'اچانک' برطرفی کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے، توانائی سے متعلق تمام چیلنجزکے لیے حل کے لیے ایک کاروباری گروپ کی نشاندہی پر وزارت توانائی کو تنقید کا سامنا رہا ہے۔

ان چیلنجز میں ایل پی جی کی پیداوار، ایل این جی کی سپلائی کے لیے پائپ لائنز، موجودہ ایل این جی ٹرمینلز کے اندر اضافی انتظامات کی سہولت وغیرہ شامل ہیں۔

یہ کہا جاتا ہے کہ کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) سیکٹر جیسے چھوٹے گروپوں کو اپنی درآمدات کے بجائے وزارت توانائی کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اس عمل میں ایک بڑا جاپانی کھلاڑی جو کہ اضافی ٹرمینل صلاحیت کے ذریعے مارکیٹ میں مسابقت کا باعث بن سکتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ آخری لمحے میں زبردستی باہر کر دیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024