• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’تحریک انصاف نے صرف منصوبے مکمل کیے، سندھ میں کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں کیا‘

شائع December 11, 2021
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 57 ارب روپے سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کیے جارہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 57 ارب روپے سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کیے جارہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میں متعدد منصوبے سابق وفاقی حکومت نے شروع کیے، یہ ضرور ہے کہ موجودہ حکومت نے انہیں مکمل کیے لیکن حکمران جماعت تحریک انصاف نے شہر قائد میں ایک منصوبہ بھی شروع نہیں کیا۔

کراچی میں وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کراچی سرکل ریلوے دراصل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں میں شامل کرایا تھا۔

مزید پڑھیں: استعفوں کے معاملے پر سندھ سے بڑا 'سرپرائز' ملے گا، سعید غنی

انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت نے تین مرتبہ کراچی میں ترقی کے لیے مختلف اعلانات کیے، ایک ہزار 100 ارب کے کراچی پیکج میں سے کتنا خرچ ہوا اس کی کوئی وضاحت نہیں ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں کسی ایک بڑے منصوبے کی بنیاد نہیں رکھی گئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات جھوٹ پر مبنی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’راشن سے متعلق وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی کابینہ کو مراسلہ موصول ہوا جس میں کہا گیا کہ ایک ہزار روپے پر مشتمل راشن کارڈ میں 80 فیصد حکومت سندھ اپنا حصہ شامل کرے گی اور راشن اس کو ملے گا جس کا اپنا ذاتی موبائل فون ہوگا، اگر ہمیں پیسے دینے ہیں تو وفاقی حکومت کیوں اعلان کرتی ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ حکومت سندھ نے شعبہ صحت میں جتنا کام کیا ہے اس کی مثال پورے پاکستان میں نہیں ملتی، دوسرے صوبوں سے بھی لوگ آکر یہاں اپنا علاج کرواتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کو غیرقانونی تعمیرات ریگولرائز کرنے کی اجازت ملنی چاہیے، سعید غنی

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 57 ارب روپے سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کیے جارہے ہیں تاکہ وہ طبی شعبے میں خود کو اپ گریڈ کر سکیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ پیٹرول 45 روپے فی لیٹر ہونا چاہیے لیکن اب وہ لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹے دعوے اور اعلانات کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی اپنے عوام کو جوابدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے لیے سلیکٹڈ لوگوں کو لایا گیا اور اب مختلف مراحل میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں، پی پی پی کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور انتخابی امیدوار کامیاب ہو رہے ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ مجھے الیکشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ روز مراسلہ موصول ہوا جس میں مجھ پر 50 ہزار کا جرمانہ لگایا گیا، تعجب کی بات یہ ہے کہ مجھ سے ایک مرتبہ بھی اس بابت وضاحت طلب نہیں کی گئی، اسی طرح نثار کھوڑو پر جرمانہ ادا کردیا گیا جبکہ ان کے پاس کوئی عوامی عہدہ نہیں ہے۔

اسد عمر نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ہے، اویس قادر شاہ

اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ سی پیک سے نکلوا کر ایم ایل ون کو ترجیح دی لیکن کراچی آکر یہاں کے حالات پر رونا روتے ہیں۔

انہوں نے اسد عمر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’شاید انہوں نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ہے‘، دو روز قبل فلائی اورز اور انڈر پاس کی منظوری کرائی جس میں کے سی آر کا وجود ہی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے وزرا کو آئین کہیں سے چھو کر بھی نہیں گزرا، سعید غنی

اویس قادر شاہ نے اسد عمر کو مخاطب کرکے کہا کہ ’آجاو، باہر چوک پر کھڑے ہو کر بات کرتے ہیں تاکہ قوم کو بھی حقیقت کا علم ہو، جس کے بعد سب کو معلوم چل جائے گا کہ کون جھوٹا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نے اکاؤنٹس کے ذریعے رقوم کی منتقلی نہیں کی یا ہوئی تو وہ ہوگا جو شرجیل میمن یا آغا سراج درانی کے ساتھ ہو رہا ہے، ہم نے کسی کی بھلائی کے لیے بھی کام کیا تو نوٹس آجائے گا اور نیب طلب کرلے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024