• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اپنا ایوارڈ پریانتھا کے بچوں اور سری لنکن قوم کے نام کرتا ہوں، ملک عدنان

شائع December 7, 2021
ملک عدنان نے اعزاز سے نوازنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا—فوٹو: اسکرین شاٹ
ملک عدنان نے اعزاز سے نوازنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا—فوٹو: اسکرین شاٹ

سیالکوٹ میں مقامی فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کے بہیمانہ قتل کو روکنے کی جرات مندانہ کوشش کرنے والے ملک عدنان نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ ایوارڈ مقتول کے بچوں اور پوری سری لنکن قوم کے نام کردیا۔

سرکاری خبرایجنسی ‘اے پی پی’ کو انٹرویو میں ملک عدنان نے کہا کہ ‘مجھے آج بہت فخر محسوس ہو رہا ہے اور اس دوران میں پوری قوم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جب بھی کہیں اس طرح کا موقع یا ایسے حالات پیدا ہوں تو ہمیں ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے’۔

مزید پڑھیں: دین اور حضورﷺ کے نام پر ظلم کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ ‘خصوصاً اس واقعے کے بعد پوری قوم میرے ساتھ کھڑی ہوگئی ہے اور میں اپنی قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے بنیادی طور پر میرے والدین اور اساتذہ نے یہ تعلیم دی ہے جب بھی کسی مظلوم پر کوئی ظلم کر رہا ہوتو اس کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، چاہے اپنی جان ہی کیوں نہ دینی پڑے’۔

ملک عدنان نے بتایا کہ ‘میرے نبی پاک حضرت محمدﷺ کی حدیث ہے کہ جس نے ایک انسان کو بچایا گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا، تو میں چاہتا تھا کہ انسانیت بچ جائے چاہے میری جان چلی جائے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں چاہتا تھا کہ انسانیت اور میرے ملک کے نام پر دھبہ نہیں لگنا چاہیے، اسی لیے میں نے بلاخوف اور جھجک کوشش کی’۔

سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ ایک اچھے انسان، اچھے دوست اور اچھے منیجر تھے اور ایک اچھے مینٹور تھے، ان کے تربیت یافتہ افراد پورے ملک میں مختلف کمپنیوں میں بطور ہیڈ کام کر رہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ بہت ذہین، محنتی اور دیانت دار انسان تھے’۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کے صدر سے سیالکوٹ واقعے پر قوم کے غم وندامت کا اظہار کیا، وزیراعظم

ملک عدنان نے کہا کہ جو لوگ اس درد کو محسوس کر رہے ہیں ان کو میرا یہ پیغام ہے خصوصاً تمام مکتبہ فکر، میڈیا اور اساتذہ کو آگے آنا چاہیے اور لوگوں کی جس طرح سے ذہن سازی ہوئی ہے، اس کو ختم کرنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے تاکہ ہمارے ملک میں دوبارہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں خصوصاً وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے اس سند سے نوازا اور وہ میڈیا کے توسط سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو ایوارڈ مجھے ملے گا وہ پریانتھا کے بچوں اور سری لنکا کی پوری قوم کے نام کرتا ہوں’۔

اس سے قبل اسلام آباد میں آنجہانی پریانتھا کمارا کی یاد میں تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں وزیراعظم عمران خان نے خطاب کیا تھا اور ملک عدنان کو سند سے بھی نوازا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے خطاب میں کہا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ پر پوری قوم افسردہ ہے، افسوس ہے کہ رحمت اللعالمین ﷺ کے نام پر ظلم کیا گیا، فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کسی نے بھی اسلام اور نبی کریمﷺ کا نام استعمال کر کے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کو چھوڑا نہیں جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی ﷺ پوری انسانیت اور عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے، اسلام تلوار سے نہیں پھیلا، آپ ﷺ اپنے اخلاق سے فکری انقلاب لے کر آئے، ریاست مدینہ کا معاشرہ انسانیت اور انصاف پر قائم تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جنگلوں میں طاقت کا قانون ہوتا ہے، جانوروں میں مائیٹ از رائٹ کا اصول چلتا ہے، انسانوں میں رحم، انصاف اور احسان پر معاشرے قائم ہوتے ہیں، اخلاقی قوت جسمانی قوت سے زیادہ ہوتی ہے، انہی اصولوں پر ریاست مدینہ قائم کی گئی تھی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر تماشا لگایا جاتا ہے، دین کے نام پر لوگوں کو جلایا جاتا ہے، نبی رحمت ﷺ کا نام استعمال کرکے لوگوں کو مارا جاتا ہے، جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، کوئی بھی شخص کسی پر الزام لگا کر خود ہی وکیل اور جج بن جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل، پاکستان کیلئے شرم ناک دن ہے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ مثاثرہ شخص پر انصاف کے تمام دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، کوئی وکیل ملزم کا کیس لڑنے کے لیے تیار نہیں، کوئی جج نہیں سنتا، یہ انتہائی افسوسناک اور تشویشناک صورتحال ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ سے پوری دنیا میں پاکستان کا غلط تاثر گیا، واقعے کے بعد بھارت میں بھی بہت شور مچایا گیا، بھارت میں جب ہم ایسے واقعات دیکھتے ہیں تو ہمیں بہت تکلیف ہوتی ہے، ہم مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ نہ ہونے دیں گے، سانحہ سیالکوٹ کے بعد قوم فیصلہ کر چکی کہ اب ایسا واقعہ نہیں ہوگا۔

پریانتھا کمارا کے خاندان، سری لنکن حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سیالکوٹ کی تاجر برادری نے ایک لاکھ ڈالر پریانتھا کے خاندان کے لیے جمع کیے ہیں اور آنجہانی کے خاندان کو ساری زندگی تنخواہ دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024