• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

'اچھی خبر': اسٹیٹ بینک کو سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر وصول ہوئے، شوکت ترین

شائع December 4, 2021
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر معاہدہ ہوا تھا----فائل/فوٹو: اےا یف پی
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر معاہدہ ہوا تھا----فائل/فوٹو: اےا یف پی

وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے اعلان کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک میں سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر منتقل ہوگئے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ 'اچھی خبر، سعودی عرب کے 3 ارب ڈالر ڈپوزٹ اسٹیٹ بینک کو مل گئے ہیں'۔

مزیدپڑھیں: اسٹیٹ بینک میں 3 ارب ڈالر رکھوانے کیلئے پاکستان کا سعودی عرب سے معاہدہ

مشیر خزانہ نے کہا کہ 'میں اس اقدام پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں'۔

سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کی وصولی کا معاہدہ وزیراعظم عمران خان کے اکتوبر میں دورہ سعودی عرب کے دوران طے پایا تھا، تعاون کے اس پیکج کے علاوہ سعودی عرب نے 1.2 ارب ڈالر کی پیٹرولیم مصنوعات کی تاخیری ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کو حتمی شکل گزشتہ ماہ ملی جب وزیراعظم عمران خان نے اس حوالے سے پیش کی گئی وزارت خزانہ کی سمریز کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی اجازت دی اور وہاں سے بھی منظوری دی گئی۔

رواں ہفتے اسٹیٹ بینک نے سعودی فنڈ برائے ترقی (ایس ایف ڈی) کے ساتھ رقم کی منتقلی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس رقم کا مقصد اسٹییٹ بینک میں خزانے میں بہتری لانا ہے۔

معاہدے پر سعودی فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلطان عبدالرحمٰن المرشد اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے دستخط کیے تھے۔

مزید پڑھیں: گھبرانے کی بات نہیں، معیشت مضبوط ہورہی ہے، شوکت ترین

سعودی عرب کو مذکورہ فنڈ کی واپسی کے حوالے سے مارکیٹ میں پائی جانے والی چہ مگوئیوں کے حوالے سے اسٹیٹ بینک نے کہا کہ معاہدے کے تحت تمام شرائط خفیہ ہیں اور دونوں فریقین کی رضامندی کے بغیر اس کو عام نہیں کیا جاسکتا۔

جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ فنڈ پاکستان کے بیرونی کرنسی ریزرو میں مدد کرے گا اور کووڈ-19 سے معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کم کرنے میں بھی کردار ادا کرے گا۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ڈپوزٹ معاہدے سے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان خصوصی تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے اور دونوں برادر ممالک کے درمیان معاشی تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کے 3 روزہ دورے کے موقع پر پاکستان کے لیے اپنا مالیاتی تعاون دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس میں محفوظ ذخائر میں 3 ارب ڈالر اور مؤخر ادائیگیوں پر ایک ارب 20 کروڑ سے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کی تیل کی فراہمی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے 3 ارب ڈالر مالی تعاون کے مشکور ہیں، وزیراعظم

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے رواں برس 3 ارب ڈالر کے ذخائر مرکزی بینک میں جمع کروانے اور ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی فنانسنگ سے پاکستان کی مدد کا اعلان کیا گیا ہے‘۔

قبل ازیں ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ سعودی حکومت، پاکستان کے اکاؤنٹ میں ایک سال کے لیے فوری طور پر 3 ارب ڈالر کی رقم جمع کروائے گی اور اکتوبر 2023 میں آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل تک اسے رولنگ میں رکھے گی۔

توقع ہے کہ اس سہولت سے پاکستان کو آئی ایم ایف کو اپنے فنانسنگ پلان کے بارے میں قائل کرنے میں مدد ملے گی۔

اس کے علاوہ سعودی حکومت، اسلام آباد کو ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کی مؤخر ادائیگیوں پر خام تیل فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کے تیل سمیت مالی پیکیج بحالی کی سمری منظور

اس سے قبل سعودی عرب نے 2018 میں زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں مدد کے لیے پاکستان کو 3 ارب ڈالر کی نقد رقم فراہم کی تھی اور 3 ارب ڈالر کی تیل کی سہولت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

تاہم جب بعد میں باہمی تعلقات میں سردمہری آئی تو اسلام آباد کو 3 میں سے 2 ارب ڈالر کے ذخائر واپس کرنے پڑے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024