• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سزا یافتہ ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنر گرفتاری سے بچ کر لاہور روانہ

شائع November 28, 2021
جج نے دونوں کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
جج نے دونوں کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

منڈی بہاالدین کے ڈپٹی کمشنر طارق بسرا اور اسسٹنٹ کمشنر امتیاز علی کو صارف عدالت کے جج نے توہین عدالت کے جرم میں تین ماہ قید کی سزا سنائی تھی جو مبینہ طور پر گرفتاری سے بچ کر لاہور روانہ ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج کے کمرہ عدالت سے ان کی گرفتاری کے حکم کے باوجود ایسا ہوا جنہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کو بھی ہدایت کی تھی کہ سزا یافتہ اہلکاروں کو منڈی بہاالدین جیل کی بجائے گجرات ڈسٹرکٹ جیل بھیج دیا جائے۔

قبل ازیں رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ عدالت کے حکم کے مطابق مجرموں کو جیل لے جانے کے بجائے پولیس نے دونوں اہلکاروں کو ڈی سی ہاؤس میں قید کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زمین پر قبضے میں مدد کا الزام، ڈپٹی کمشنر شرقی و دیگر کے خلاف کارروائی کی سفارش

ڈی پی او منڈی بہاالدین ساجد کھوکھر بھی پیر تک چھٹی پر چلے گئے۔

دوسری جانب منڈی بہاالدین میں ڈی سی اور اے سی کو توہین عدالت کی سزا سنائے جانے کے بعد ضلعی انتظامیہ پر غیر یقینی کی کیفیت طاری ہوگئی ہے۔

ادھر کمشنر گوجرانوالہ نے ڈی سی منڈی بہاالدین کا چارج ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو (اے ڈی سی آر) احسان الحق ضیا کو عارضی بنیادوں پر سونپ دیا ہے۔

قائم مقام ڈی سی نے کہا کہ وہ ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر یا حکومت کے مزید کسی اقدام سے لاعلم ہیں اور وہ اس معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او کو معطل کردیا

سزا پانے والے افسران کے ٹھکانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

گجرات ڈسٹرکٹ جیل کے ایک اہلکار کے مطابق دونوں مجرموں کو تاحال جیل منتقل نہیں کیا گیا حالانکہ جج نے انہیں تین ماہ قید کی سزا سنانے کے بعد مذکورہ جیل بھیجنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افسران جمعہ کو رات گئے لاہور کے لیے روانہ ہوئے، جس دن انہیں سزا سنائی گئی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سربراہی میں صارف عدالت کے فیصلے سے ملک بھر کے سرکاری ملازمین بالخصوص پنجاب کے انتظامی افسران میں حیرانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ افسران پیر (29 نومبر) کو ضمانت کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:رحیم یار خان کے ڈپٹی کمشنر کے ’غیر قانونی شکار‘ پر تنازع

منڈی بہاالدین کنزیومر کورٹ کے جج راؤ عبدالجبار جو کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بھی ہیں، نے ایک شہری کی درخواست کی سماعت کے سلسلے میں ڈی سی اور اے سی کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا تھا۔

محمد عاصم کو مقامی انتظامیہ میں قانونی چارہ جوئی کے کلرک رانا محبوب علی نے واپڈا کالونی میں واقع سرکاری رہائش گاہ سے زبردستی بے دخل کیا تھا۔

عدالت نے ڈی سی اور اے سی کو عدالت میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کیے، تاہم انہوں نے قانونی چارہ جوئی کے کلرک کو بھیجا جس نے جج کے ساتھ بدتمیزی کرکے سنگین بدتمیزی اور توہین کا ارتکاب کیا۔

کلرک نے عدالت کے اختیار کو بھی چیلنج کیا، جس پر جج نے اسے مجرم قرار دیا۔

تاہم ڈپٹی کمشنر طارق بسرا نے ذاتی طور پر جج کو فون کیا اور ان سے بدتمیزی کی، کلرک کو فارغ کرنے کا کہا جبکہ اے سی امتیاز علی بھی عدالت میں پیش ہوئے اور جج سے بدتمیزی کی۔

جج نے پی پی سی کے سیکشن 228 کے تحت ڈی سی اور اے سی دونوں کو نوٹس جاری کیا کہ وہ پیش ہوں اور ذاتی طور پر جواب دیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔

دونوں افسران جمعہ کو عدالت میں پیش ہوئے لیکن وہ جج کو مطمئن نہ کر سکے، جس پر جج نے دونوں اہلکاروں کو تین تین ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ جیل گجرات بھیج دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

waqas Nov 29, 2021 07:31am
کلرک کی یہ جرات کہ وہ عدالت کو للکارے جج کو للکارے سوچئے وہ عام آدمی کے لیے کتنا بڑا فرعون ہوگا،اے سی اور ڈی سی کی تو بات ہی کوئی اور ہے وہ تو اللگ مخلوق ہے،افسر شاہی کا گندا نظام جو گو راہ ہمیں دے کر گیا ہم نے اس کو نہیں اپ گریڈ نہیں کیا اور اب وہی لوگ اپنے ہی لوگوں پر حاکم بنے ہوئے ہیں جو ان کی خدمت پر مامور تھے

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024