• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

امریکا کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، وزیرخارجہ

شائع November 22, 2021
—فوٹو: پی آئی ڈی
—فوٹو: پی آئی ڈی

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیری روابط سے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکا کی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین گریگوری میکس اور ذیلی کمیٹی برائے ایشیا کے چیئرمین مین ایمی بیرا نے وزریرخارجہ شاہ محمود قریشی سے دفترخارجہ میں ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود کی پہلی مرتبہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ سے ملاقات

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران پاک-امریکا دو طرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے امریکی کانگریس کے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں اور باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیری روابط سے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے روابط کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی امریکا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھی آگاہ کیا۔

بیان کے مطابق دونوں اراکین کانگریس نے پاکستان کی 22 کروڑ آبادی پر مشتمل مارکیٹ کا سائز اور صلاحیت کا اعتراف کیا اور کہا کہ امریکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری پر دلچسپی رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان سے قبل دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور امریکا کے مابین پارلیمانی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے پارلیمانی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔

دفترخارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران خطے کی بدلتی ہوئی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں ممکنہ انسانی بحران سے نمٹنے کے لیےعالمی سطح پر منظم کوششوں اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے امریکی کانگریس کے وفد کو افغانستان کے لیے پاکستان کی جانب سے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے فراہم کردہ معاونت سے بھی آگاہ کیا۔

ان کا کہناتھا کہ پاکستان میں منعقدہ ٹرائیکا پلس مذاکرات میں افغانستان میں امن و استحکام کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین گریگوری میکس نے کابل سے امریکی اور دیگر غیرملکی شہریوں کے انخلا کے لیے مدد کرنے پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

کانگریس مین گریگوری میکس نے پاک-امریکا دو طرفہ تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

دفترخارجہ کے بیان کے مطابق امریکی کانگریس کے وفد نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں کے مثبت کردار کو سراہا اور دونوں فریقین نے پاکستان اور امریکا کے درمیان عوام کی سطح پر روابط کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024