عمران خان کو خبردار کررہا ہوں گھبرانے کا وقت شروع ہوچکا ہے، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب گھبرانے کا وقت شروع ہو چکا ہے، ہمارے جیالے آپ کے گھر میں گھس کر آپ کو سیاسی شکست دیں گے اور منتخب عوامی حکومت بنا کر رہیں گے۔
نوشہرہ میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی شہیدوں کی جماعت ہے اور یہ وہ جماعت ہے جس نے تین آمروں سے مقابلہ کر کے عوام کو جمہوری آزادی دلائی۔
مزید پڑھیں: بلاول کی فضل الرحمٰن سے ملاقات، حکومت کو پارلیمنٹ میں ٹف ٹائم دینے کا عزم
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس ملک کے غریب عوام کی آواز ہے، جس نے اس ملک کے مزدوروں، کسانوں، محنت کشوں، طالب علموں کو حقوق دیے لیکن آج خان صاحب کے نئے پاکستان میں عوام سے ان کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، کیا پختونخوا اور نوشہرہ کے عوام کو یہ تبدیلی پسند آئی؟۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب آپ کے سامنے دعوے کرتے تھے کہ وہ تبدیلی لائیں گے لیکن یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے، انہوں نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، کیا انہوں نے آپ کے نوجوانوں کو روزگار دیا، یہ جھوٹا آدمی جس کے پاس روزگار تھا، اس سے بھی روزگار چھین رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وفاق کے 16ہزار ملازمین سے روزگار چھینا گیا، کراچی کی اسٹیل مل میں محنت کرنے والے 10ہزار لوگوں کو بے روزگار کرایا گیا ہے، ہر ادارے پر یہ حکومت حملہ آور ہے، چاہے پی ٹی وی ہو، صوبائی حکومت کے ادارے ہوں، وفاقی حکومت کے ادارے ہوں، آپ کو روزگار دینے کے بجائے جن کے پاس روزگار موجود ہے ان سے بھی روزگار چھینا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کس قسم کی تبدیلی ہے کہ اس ملک کے نوجوان دو، دو ڈگری ہاتھ میں لے کر دھکے کھا رہے ہیں اور تبدیلی کے دعوے دار ان کو روزگار نہیں دلوا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: 'مریم نواز اور بلاول بھٹو کو بھاگنے نہیں دیں گے'
ان کا کہنا تھا کہ اسی خان صاحب نے وعدہ کیا تھا کہ وہ حکومت میں آ کر 50لاکھ گھر بنائیں گے، تین سال وفاق میں ہو چکے ہیں، خیبر پختونخوا میں وہ آٹھ سال سے حکومت میں ہیں، میں نوشہرہ والوں سے پوچھتا ہوں کہ آپ کے ہاں کتنے گھر بنے ہیں، آپ میں سے کتنے خاندانوں کو گھر بنا کر دیا ہے، خان صاحب اس وعدے سے بھی یوٹرن لے چکے ہیں اور گھر بنانے کے بجائے غریبوں اور کچی آبادیوں کے سر سے چھت چھین رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں مسائل تھے لیکن لوگوں کو معلوم تھا کہ یہ عوام دوست اور غریب دوست حکومت ہے، ہم روزگار دیتے تھے چھینتے نہیں تھے، ہم مکان بناتے تھے گراتے نہیں تھے، ہم نے اس ملک کی غریب ترین عورتوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر مالی مدد پہنچائی، ہم نے پنشن اور تنخواہ میں اضافہ کیا، فوج کی تنخواہ میں اضافہ کیا تھا۔
بلاول نے کہا کہ عمران خان کی عوام دشمن پالیسی اور آئی ایم ایف کی ڈیل نے عام آدمی کو پریشان کردیا ہے، ہر خاندان تکلیف میں ہے، مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، غربت اور بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، ہم بھٹو شہید کے منشور پر عمل کر کے یہ سارے مسائل ختم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ عوامی حکومت ہو اور جب آپ کے ووٹ کی بنیاد پر عوامی نمائندے منتخب ہوں گے تو وہ آپ کی خدمت کر سکیں گے لیکن اگر کوئی اور ان کو سلیکٹ کر کے لائے گا تو وہ صرف ان کی خدمت کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: حکومت کی اتحادی جماعتوں کو گردن پر بوٹ رکھ کر مجبور کیا جا رہا ہے، فضل الرحمٰن
ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو شہید ناصرف اس ملک کے مردوں بلکہ عورتوں کو بھی روزگار دیتی تھیں، پاکستان کی تاریخ میں جتنا روزگار شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے دیا، اتنا اور کسی نے نہیں دلوایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر ہم ایسے معیشت چلاتے ہیں جو عوام کے مفاد میں ہو، آئی ایم ایف کی غلامی کے بجائے عوام کی خدمت کرے تو پھر ہم معاشی خوشحالی اور ترقی لا سکتے ہیں، اس ملک کو صرف غریب دوست حکومت کی ضرورت ہے جو تعمیراتی صنعت کے ارب پتی لوگوں کو ریلیف دینے کے بجائے عام آدمی کی تنخواہ بڑھا کر ان کو ریلیف دے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہم نے غریب عورتوں کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام متعارف کرایا تھا، ویسے ہی اس ملک کے مزدوروں کے لیے لیبر کارڈ لا سکتے ہیں، نوجوان کے لیے یوتھ کارڈ لا سکتے ہیں، آپ کو صرف پیپلز پارٹی کا ساتھ دینا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قائد عوام نے پیپلز پارٹی کی بنیاد تین نکات روٹی، کپڑا اور مکان کی بنیاد پر رکھی تھی لیکن آج چھین رہا ہے کپتان روٹی، کپڑا اور مکان لیکن یہ مسائل حل کرنا اتنا مشکل کام نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن شکست خوردہ، اگلے انتخابات ای وی ایم کے تحت ہوں گے، فواد چوہدری
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر پارلیمان دن رات محنت کر کے آپ کی خدمت کرنے کے لیے کام کرتا تو ہم ان مسائل کا حل نکال سکتے تھے، ابھی پارلیمان میں قانون سازی کے 60 نکات تھے جس میں سے ایک بھی مہنگائی کم کرنے کے لیے نہیں تھا، ہم نے بے روزگاری اور غربت میں کمی کے لیے ایک بھی پالیسی منظور نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب اگر کوشش کررہے ہیں تو آپ کے ووٹ اور آپ کی جیب پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم آپ کی محنت اور جدوجہد کی بدولت ان کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے یہ جیالے آپ کے گھر میں گھس کر آپ کو سیاسی شکست دیں گے، پیپلز پارٹی کے جیالے اس کٹھ پتلی کو معاف نہیں کر سکتے اور اس سلیکٹڈ کو پکڑ کر حساب لیں۔
انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کو خبردار کررہا ہوں کہ اب گھبرانے کا وقت شروع ہو چکا ہے، تیر کمان سے نکل چکا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس پشاور میں ہو گا جہاں ہم سلیکٹڈ کو للکاریں گے اور آپ کی جدوجہد کے نتیجے میں ان کو گھر بھیج دیں گے اور عوامی منتخب حکومت بنا کر رہیں گے۔
مزید پڑھیں: مشترکہ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کیا کچھ ہوتا رہا؟
ان کا کہنا تھاکہ اب نوجوانوں کا دور آ چکا ہے، نوجوانوں کا نام لے کر آپ کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرنے والا 70 سالہ کھلاڑی اب بے نقاب ہو چکا ہے، اب نوجوانوں کی سیاست اور حکومت ہو گی۔