• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پہلے ٹی20 میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان 4 وکٹوں سے کامیاب

شائع November 19, 2021
پاکستان کی جانب سے  حسن علی سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا — فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی جانب سے حسن علی سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا — فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے بنگلہ دیش کو پہلے ٹی20 میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

میرپور کے شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو اس کے لیے زیادہ اچھا ثابت نہ ہوا اور محض 15 کے مجموعی اسکور پر اس کے 3 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔

محمد نعیم اور سیف حسان ایک، ایک جبکہ نجم الحسین شانتو 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اس کے بعد عفیف حسین اور کپتان محمود اللہ نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا لیکن 40 کے مجموعے پر محموداللہ بھی عفیف کا ساتھ چھوڑ گئے اور 6 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کےخلاف پہلا ٹی ٹوئنٹی، آصف علی اور عماد وسیم پاکستانی اسکواڈ سے باہر

عفیف حسین نے 2 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 36 رنز بنائے لیکن 13ویں اوور میں شاداب خان نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

نور الحسن اور مہدی حسن نے کچھ مزاحمت کی لیکن 96 کے مجموعی اسکور پر یہ مزاحمت دم توڑ گئی اور نورالحسن 28 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

بنگلہ دیش کے ساتویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی امین الاسلام تھے جو صرف 2 رنز بنا سکے۔

اس طرح مقررہ اوورز میں میزبان ٹیم 127 رنز بنا سکی۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، محمد وسیم نے 2 جبکہ محمد نواز اور شاداب خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

حسن علی تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے— فوٹو: اے ایف پی
حسن علی تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز محمد رضوان اور بابر اعظم نے اسکور 16 تک پہنچایا ہی تھا کہ مستفیض الرحمٰن نے رضوان کی وکٹیں بکھیر دیں جنہوں نے 11 رنز بنائے۔

پاکستانی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ کپتان بابر اعظم چوتھے اوور کی آخری گیند پر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

تاہم قومی ٹیم کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب حیدر علی اور شعیب ملک کھاتا کھولے بغیر ہی یکے بعد دیگرے پویلین لوٹ گئے۔

جب پاور پلے مکمل ہوا تو پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے تھے۔

کپتان بابراعظم کی وکٹ لینے کے بعد تسکین احمد جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کپتان بابراعظم کی وکٹ لینے کے بعد تسکین احمد جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

اس مرحلے پر فخر زمان کا ساتھ دینے خوشدل شاہ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 56 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور کو 80 تک پہنچا دیا۔

اس مرحلے پر فخر زمان 36 گیندوں پر 4 چوکوں کی مدد سے 34 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

خوشدل شاہ نے بھی 35 گیندوں پر 34 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی لیکن 96 کے مجموعے پر شریف الاسلام نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

نوجوان محمد وسیم نے بھی عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 2 وکٹیں لیں— فوٹو: اے ایف پی
نوجوان محمد وسیم نے بھی عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 2 وکٹیں لیں— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کو آخری 3 اوورز میں فتح کے لیے 32رنز درکار تھے لیکن شاداب خان اور محمد نواز نے اعصاب قابو میں رکھتے ہوئے ٹیم کو چار گیندوں قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

شاداب اور نواز نے 18ویں اور 19ویں اوور میں 15، 15 رنز بنا کر پاکستان کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا اور پھر شاداب نے آخری اوور مں چھکا جڑ کر پاکستان کی فتح پر مہر ثبت کردی۔

شاداب خان نے 10 گیندوں پر 21 اور نواز نے 8 گیندوں پر 18 رنز بنائے۔

پاکستان نے میچ میں 4 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

شاداب خان اور محمد نواز میچ میں فتح کے بعد ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان اور محمد نواز میچ میں فتح کے بعد ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

22 رنز کے عوض 3 وکٹیں لینے والے حسن علی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024