راولپنڈی: 7 سالہ طالبہ کے ریپ کے الزام میں اسکول ٹیچر گرفتار
راولپنڈی پولیس نے 7 سالہ طالبہ کے ساتھ میبنہ ریپ کرنے والے اسکول ٹیچر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
ترجمان پولیس سجاد الحسن نے بتایا کہ مشتبہ ملزم کو بدھ کی رات کو گرفتار کیا گیا۔
مزیدپڑھیں: پنجاب کے شہر کمالیہ میں 80 سالہ ضعیف خاتون کا ریپ
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بچی کی والدہ نگہت بی بی کی مدعیت میں صدر کینٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج لیا گیا جبکہ ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ کے جرم میں سزا) شامل کی گئی ہے۔
6 نومبر کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ بچی کی والدہ نے بتایا کہ ’ان کی بیٹی کی عمر 7 سال ہے اور وہ اسکول میں تھی جب اسے ریپ کا نشانہ بنایا گیا‘۔
ایف آئی آر میں نگہت بی بی کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ ’میری بیٹی روتی ہوئی گھر پہنچی اور اس نے بتایا کہ اسکول میں ٹیچر نے اسے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے‘۔
تحریری شکایت کے مطابق نگہت بی بی اپنی بیٹی کے ہمراہ طبی معائنہ کے لیے تحصیل ہیڈ کواٹر پہنچی تو طبی مراکز کے عملے نے انہیں پولیس کے ساتھ آنے کو کہا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: لڑکے کے ریپ، فلم بنانے کے الزام میں امام مسجد سمیت دو ملزمان گرفتار
بعدازاں خاتون اپنے رشتے داروں کے ہمراہ بچی کو لے کر پولیس اسٹیشن پہنچ گئی۔
خاتون نے ایف آئی آر میں درخواست کی کہ اسکول ٹیچر کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرکے میری بیٹ کو انصاف فراہم کیا جائے۔
پوٹھوہار ڈویژن کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تساور اقبال نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد، بدسلوکی اور ہراساں کرنے کے حوالے سے ’زیرو ٹالرنس پالیسی‘ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل 6 نومبر کو ایک الگ واقعے میں راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ اپنی 14 سالہ بھانجی کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں 2 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا ہے۔
مزیدپڑھیں:پنجاب: خاتون، دو بیٹیوں اور بہو کا 'گینگ ریپ'
پولیس رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ راولپنڈی کے کہوٹہ اور جاتلی کے علاقوں میں دو الگ الگ واقعات میں دو بچوں کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
ستمبر میں ایک شخص نے پولیس کو شکایت کی کہ وارث خان تھانے کی حدود میں مدرسے کے استاد نے مبینہ طور پر اس کے چھوٹے بھائی کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔