• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مالی سال 22 کی پہلی سہ ماہی میں پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ گیا

شائع November 14, 2021
درآمدات کے نتیجے میں زیر جائزہ مدت کے دوران خطے کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ گیا۔
—فائل فوٹو: رائٹز
درآمدات کے نتیجے میں زیر جائزہ مدت کے دوران خطے کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ گیا۔ —فائل فوٹو: رائٹز

اسلام آباد: پاکستان کی 9 علاقائی ممالک کو برآمدات میں 31.56 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک سال پہلے کے مقابلے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں درآمدات میں تقریباً 43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ان ممالک میں افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ شامل ہیں۔

مزیدپڑھیں: پاکستان کا تجارتی خسارہ 134 فیصد بڑھ گیا

مذکورہ ممالک کے لیے برآمدات 90 کروڑ 46 لاکھ ڈالر کی ایک چھوٹی سی رقم ہے جو کہ مالی سال 22 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی 6 ارب ڈالر کی کل عالمی برآمدات کا صرف 13.5 فیصد ہے۔

پاکستان کی برآمدات میں بھارت اور بنگلہ دیش کے بجائے چین سرفہرست ہے، پاکستان اپنی سرحدی تجارت نیپال، سری لنکا، بھوٹان، بنگلہ دیش اور مالدیپ کے ساتھ صرف سمندر کے راستے کرتا ہے۔

دوسری جانب، ان ممالک سے درآمدات رواں سال جولائی تا ستمبر کے دوران 4ارب ڈالرتک پہنچ گئیں جو کہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 42.6 فیصد زیادہ تھیں۔

درآمدات کے نتیجے میں زیر جائزہ مدت کے دوران خطے کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال2021 میں تجارتی خسارہ 30 ارب ڈالر تک بڑھ گیا

جولائی تا ستمبر مالی سال 22 میں چین کو پاکستان کی برآمدات میں مثبت اضافہ ہوا۔

علاقائی برآمدات کا بڑا حصہ جو 59 فیصد بنتا ہے، چین کے پاس ہے جبکہ دیگر 8 ممالک کے لیے ہے۔

چین کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 21 کے 32 کروڑ 94 لاکھ ڈالر سے رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں 69.7 فیصد بڑھ کر 50 کروڑ 59 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

برآمدات میں اضافہ کووڈ 19 کے بعد کے عرصے میں خاص طور پر چاول کی برآمدات میں نوٹ کیا گیا۔

اس کے برعکس چین سے درآمدات 43.6 فیصد بڑھ کر 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 2 ارب ڈالر سے زائد تھیں۔

97.1 فیصد درآمدات کا بڑا حصہ صرف چین سے آرہا ہے جبکہ بقیہ درآمدات دیگر 8 ممالک سے ہیں۔

مزیدپڑھیں: اگست میں تجارتی خسارہ 133 فیصد بڑھ کر 4.05 ارب ڈالر ہوگیا

افغانستان کے لیے پاکستان کی برآمدات مالی سال 22 میں 39.17 فیصد منفی ہو کر 10 کروڑ 27 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 21 کی اسی مدت میں 20 کروڑ ڈالر سے زائد تھیں۔

افغانستان کو برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد کی غیر یقینی صورتحال اور اس کے بعد بینکنگ چینلز میں مسائل ہیں۔

چند سال پہلے تک افغانستان امریکا کے بعد پاکستان کے لیے دوسرا بڑا برآمدی ملک تھا۔

بھارت کو ملک کی برآمدات مالی سال 21 میں 10 لاکھ ڈالرسے رواں سال 90.4 فیصد کم ہوگئیں۔

بھارت سے درآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 کروڑ 99 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 14.9 فیصد کم ہوکر 4 کروڑ 25 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔

حکومت نے نئی دہلی کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کر دیے ہیں۔

کووڈ 19 کی آمد کے بعد سے حکومت نے بھارت سے صرف دواسازی کی مصنوعات کی درآمد کی اجازت دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024