• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

نیند کا وہ مخصوص وقت جو امراض قلب سے بچانے میں مددگار

شائع November 9, 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

دل کی جان لیوا بیماریوں کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں؟ تو ایک مخصوص وقت پر نیند کو آج سے ہی عادت بنالیں۔

جی ہاں واقعی رات کو 10 سے 11 بجے تک سونا دل کی صحت کو بہتر بنانے اور امراض قلب کا خطرہ کم کرنے کے لیے مفید ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایکسٹر یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یوکے بائیو بینک کے 88 ہزار سے زیادہ رضاکاروں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

نتائج سے عندیہ ملا کہ رات 10 یا اس کے فوری بعد بستر پر چلے جانے سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ اس وقت سے پہلے یا بعد میں سونے کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ ثابت نہیں ہوسکے گا کہ جلد یا دیر سے سونا دل کی شریانوں کے امراض کا باعث بنتا ہے جبکہ رضاکاروں کی نیند کے معیار کو بھی زیادہ باریک بینی سے نہیں دیکھا گیا بلکہ صرف وقت اور نیند کے مخصوص وقت پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مگر محققین کا کہنا تھا کہ اس مخصوص وقت سے پہلے یا بعد میں سونے والے افراد ممکنہ طور پر سورج کی پہلی کرن سے محروم رہ جاتے ہیں، جو روزانہ جسم کی اندرونی گھڑی کو ری سیٹ کرنے میں مددگار ہے۔

اگر جسمانی گھڑی طویل عرصے تک درست طریقے سے ری سیٹ نہ ہو تو جسمانی ورم میں اضافہ اور گلوکوز ریگولیشن کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس سے امراض قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

تحقیق کے لیے 2006 سے 2010 تک کے جن 88 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی ان میں سے 3172 رضاکاروں میں اگلے 5.7 برسوں میں امراض قلب کی تشخیص ہوئی۔

ان مریضوں میں سے کسی میں بھی نیند کے مسائل کی تاریخ نہیں تھی۔

تحقیقی ٹیم نے پھر ان افراد کو 7 دن تک کلائی پر پہنے جانے والی ڈیوائسز پہنا کر ڈیٹا حاصل کیا تاکہ نیند کے وقت کے اثرات کا جائزہ لے سکیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ 3172 میں سے 1371 افراد اوسطاً رات گئے سونے کے عادی تھے جبکہ 1196 رات 11 بجے کے بعد بستر پر جاتے ہیں اور 473 کی نیند کا وقت 10 بجے کا تھا، صرف 132 رات 10 بجے سے پہلے سوتے تھے۔

عمر، جنس، تمباکو نوشی ، نیند کا دورانیہ، نیند کے مسائل اور دیگر عوامل جیسے ذیابیطس، بلڈ پریشر اور سماجی و معاشی حثیت کو مدنظر کھتے ہوئے محققین نے دریافت کیا کہ رات 10 سے 11 کے درمیان سونے والے افراد میں دیگر کے مقابلے میں امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

خاص طور پر رات گئے سونے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ 25 فیصد زیادہ ہوتا ہے جبکہ رات 10 بجے سے پہلے بستر پر جانے والے افراد میں یہ خطرہ 24 فیصد تک بڑھتا ہے۔

اسی طرح رات 11 سے 12 کے درمیان سونے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ اثر مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ ٹھوس نظر آتا ہے مگر اس کی وجوہات ابھی واضح نہیں۔

یہ تحقیق کچھ حوالوں سے محدود تھی کیونکہ اس میں 43 سے 79 سال کی عمر کے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور نتائج کی تصدیق کے لیے مزید شواہد کی ضرورت ہے۔

مگر ماہرین کا کہنا تھا کہ نتائج سے نیند کی عادات کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل یورپین ہارٹ جرنل ڈیجیٹل ہیلتھ میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024