• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیر اعظم استعفیٰ دے کر عوام کو فوری ریلیف دیں، شہباز شریف

شائع November 6, 2021
انہوں نے کہا کہ ظلم کی یہ حکومت نہیں چل سکتی —فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ ظلم کی یہ حکومت نہیں چل سکتی —فائل فوٹو: اے ایف پی

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مہنگائی کنٹرول کرنے میں ’ناکامی‘ پر وزیر اعظم عمران خان کو ’استعفیٰ‘ دے کر عوام کو ’فوری ریلیف‘ دینے کا مشورہ دے دیا۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہباز شریف نے کہا کہ آٹا، چینی، گھی، دوائی، بجلی، گیس، پیٹرول، معیشت، مہنگائی پر بس نہیں چل رہا تو استعفیٰ دینا عمران خان کے بس میں ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کی حکومت پر کڑی تنقید

انہوں نے مزید کہا کہ استعفی لکھ کر عوام کو فوری ریلیف دیں، چینی کے بعد پیٹرول اور اس پر بجلی کی قیمتوں میں ایک اور اضافہ عوام پر مہنگائی کی بمباری ہے، ظلم کی یہ حکومت نہیں چل سکتی۔

علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’تباہی سرکار آئی ایم ایف کی شرائط پر لیوی کے ذریعے 250 سے 300 ارب حاصل کرنا چاہتی‘۔

انہوں نے ٹوئٹر پر انگریزی اخبار کی خبر کا ایک حصہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خود کو ایماندار، دوسروں کو چور کہنے والے پیٹرول پر فی لیٹر 21 روپے اور ڈیزل پر فی لیٹر 28 روپے حاصل کر رہے ہیں۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت پیٹرولیم لیوی 10 روپے فی لیٹر لے رہی ہے جو آنے والے دنوں میں 15 روپے تک لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رات گئے اچانک 8.14 روپے کا اضافہ

انہوں نے مزید کہا کہ صرف پیٹرولیم لیوی کی محصولات کا ہدف 120 ارب کے ریلیف پیکج سے بھی زیادہ ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ آئی ایم ایف کا قرضہ حاصل کرنے کے لیے حکومت پیٹرول، بجلی اور گیس کے نرخوں میں مزید اضافہ کرے گی، ملک میں مزید بحران اور مہنگائی کی سونامی آئے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف تب ملے کا جب یہ نااہل حکومت گھر جائے گی۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمت یکدم 160 روپے فی کلو تک بڑھ گئی

خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور تمام رہائشی صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی نرخوں میں یکم نومبر سے 1.68 روپے فی یونٹ اضافے کے بعد اپوزیشن نے گزشتہ روز دونوں ایوانوں میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

قانون سازوں نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اقتدار میں آنے سے قبل کنٹینر پر کی جانے والی تقریروں کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے پیٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی پر سابق حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024