• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

کرنٹ لگنے سے اموات: نیپرا نے فیسکو پر 2 کروڑ 26 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا

شائع November 6, 2021
نیپرا نے فیسکو کو ہدایت دی ہے کہ ہلاک ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے — فائل فوٹو: اے ایف پی
نیپرا نے فیسکو کو ہدایت دی ہے کہ ہلاک ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے — فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) پر غفلت کے باعث اموات پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

اتھارٹی کے مطابق کمپنی کی غفلت کے نتیجے میں جولائی 2019 سے جنوری 2021 تک کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے متعدد واقعات پیش آئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک اعلان میں ریگولیٹری کا کہنا تھا کہ انہوں نے مذکورہ دورانیے میں کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 17 اموات کی رپورٹ پر نوٹس لیا۔

انہوں نے نیپرا ایکٹ 1997 کے سیکشن 27 ’اے‘ کے تحت 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جس نے متعلقہ علاقوں کا دورہ کیا اور نیپرا کے قواعد و ضوابط اور قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی اور حقائق کی تحقیقات کیں۔

مزید پڑھیں: ٹرانسفارمر دھماکے کا واقعہ: نیپرا نے حیسکو پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا

کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 17 میں سے 10 اموات فیسکو کی غفلت کے باعث ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں فیسکو کے 8 ملازمین اور 2 شہری شامل تھے۔

تاہم ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے فیسکو پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی نے غفلت کے باعث کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے اپنے تمام ملازمین کے خاندانوں کو 30 لاکھ 50 ہزار روپے رز تلافی ادا کیا لیکن ان ہی واقعات میں ہلاک ہونے والے دیگر 2 شہریوں کے لواحقین کو کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ: نیپرا نے کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

نیپرا نے فیسکو کو ہدایت کی کہ مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والے دونوں شہریوں کے خاندان کو بھی اتنی ہی رقم ادا کریں جتنی ملازمین کے خاندان کو ادا کی گئی ہے اور رقم کی ادائیگی کے بعد دستاویزی شواہد نیپرا کو جمع کروائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024