• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

وی آئی پیز، سینئر بیوروکریٹس کے سیکیورٹی پروٹوکول میں کمی کردی گئی

شائع October 21, 2021
اب تک اعلیٰ عدالتوں کے ججز کی سیکیورٹی کم کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
اب تک اعلیٰ عدالتوں کے ججز کی سیکیورٹی کم کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

حکومت نے وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق وی آئی پیز اور سینئر بیوروکریٹس کے لیے سیکیورٹی پروٹوکول کو کم کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ان وی آئی پیز کے لیے سیکیورٹی برقرار رکھی جائے گی جنہیں سیکیورٹی کا کوئی خطرہ درپیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک اعلیٰ عدالتوں کے ججز کی سیکیورٹی کم کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

وی آئی پیز میں وفاقی وزرا، مشیر، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور اعلیٰ عدالتوں کے ججز شامل ہیں جبکہ سینئر بیوروکریٹس میں وزارتوں کے سیکریٹریز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نجی تقریبات کیلئے سیکیورٹی اور پروٹوکول استعمال نہیں کروں گا، وزیر اعظم

ذرائع نے کہا کہ ’ان وی آئی پیز کو مقامی پولیس اہلکار تعینات کرکے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ چند وی آئی پیز کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز اہلکار بھی تعینات کیے جاتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ وی آئی پیز اور سینئر بیوروکریٹس کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی تعداد کم کرکے بلیو بک میں درج مجوزہ تعداد کے مطابق کردی گئی ہے۔

بلیو بک کے مطابق ہر وی آئی پی صرف دو پولیس اہلکار رکھنے کا مجاز ہے، چاہے وہ ان کے گھروں پر ڈیوٹی دیں یا وی آئی پی شخص کے ساتھ سفر کریں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اس وقت بیشتر وی آئی پیز اور سینئر بیوروکریٹس کے ساتھ متعین سیکیورٹی اہلکاروں سے زیادہ موجود ہیں۔

اس طرح وی آئی پیز اور سینئر بیوروکریٹس سے درجنوں پولیس اہلکار واپس لے لیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے کابینہ اراکین کا پروٹوکول محدود کرنے کا حکم دے دیا

ذرائع نے کہا کہ قبل ازیں کابینہ ڈویژن نے وی آئی پیز سے مجوزہ تعداد سے زائد سیکیورٹی اہلکار واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا اور وزارت داخلہ کو اس پر عملدرآمد کی ہدایت کی تھی۔

اس ہدایت پر ردعمل میں وزارت نے انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس کے حکم پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کا حکم دیا تھا۔

سیکیورٹی ڈویژن کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر خرم رشید نے ڈان کو بتایا کہ وی آئی پیز کی سیکیورٹی کو کابینہ کے فیصلے کے مطابق بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ خطرات کا جائزہ لینے والی کمیٹی وی آئی پیز کو درپیش خطرات کا جائزہ لے رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024