• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ایشیا بھر میں کورونا سے 80 کروڑ سے زائد بچوں کی تعلیم متاثر

شائع October 19, 2021
جن 80 کروڑ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ان میں سے 40کروڑ کا تعلق جنوبی ایشیا سے ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
جن 80 کروڑ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ان میں سے 40کروڑ کا تعلق جنوبی ایشیا سے ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

یونیسکو اور یونیسیف نے انکشاف کیا ہے کہ 2020 کے اوائل میں کورونا کے آغاز سے اب تک ایشیا بھر میں 80کروڑ سے زائد بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے فنڈ(یونیسیف) اور اقوام متحدہ کے سائنس، تعلیم اور ثقافت کے لیے فنڈ(یونیسکو) کی جانب سے کووڈ-19 کے ایشیا کے اسکولوں پر مرتب ہونے والے اثرات پر جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ اب بھی ایشیا میں 2کروڑ 70 لاکھ سے زائد بچے اسکول میں واپسی کے منتطر ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے بحران میں تعلیم کو پہنچتا نقصان اور نئی راہیں

جن 80 کروڑ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ان میں سے 40کروڑ کا تعلق جنوبی ایشیا، 26کروڑ کا تعلق مشرقی ایشیا اور 14 کروڑ کا تعلق جنوب مشرقی ایشیا سے ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ بنگلہ دیش میں وبا کے دوران اسکول ڈیڑھ سال سے زائد عرصے تک بند رہے اور اس سال 12 ستمبر کو اسکول ایک طویل عرصے کے بعد کھولے گے۔

رپورٹ میں بچوں کی تعلیم پر وبا کے دوران مرتب ہونے والے اثرات کی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا گیا کہ 2020 میں ایشیا میں تعلیمی سال کا تقریباً نصف عرصہ اسکول بند رہے۔

اس سلسلے میں فلپائن سمیت چند ایسے مالک کا بھی حوال ہدیا گیا جہاں وبا کی وجہ سے اب تک اسکول بند ہیں اور ڈھائی کروڑ سے زائد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں اور 2021 کی آخری سہ ماہی شروع ہونے کے باوجود اب بھی بڑی تعداد میں بچے اسکول جانے سیکھنے کے عمل سے محروم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یونیسیف کی کووڈ-19 کے باعث تعلیم سے محروم طلبہ کیلئے جلد اسکول کھولنے کی اپیل

رپورٹ میں اسکول کی بندش کے بچوں پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بچے سیکھنے کے عمل سے دور ہونے کے ساتھ ساتھ ذہنی تناؤ، دوبارہ تعلیم حاصل نہ کرنے، بچوں سے مزدوری اور بچپن میں شادی جیسے خطرات سے دوچار ہو چکے ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ لاکھوں بچے خصوصاً پسماندہ طبقے ےس تعلق رکھنے والے بچے اس وقت بھی ان منفی اثرات کا سامنا کررہے ہیں اور اگر اسکول بند رہتے ہیں تو انہیں دیکھے اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق پروان چڑھنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا کی وجہ سے ایک پوری نسل کا مستقبل خطرات سے دوچار ہے لہٰذا ہمیں جلد از جلد باحفاظت انداز میں اسکول کھولنے کی کوشش کرنی چاہیے بصورت دیگر پڑھائی کے نقصان کا ازالہ مشکل ہو جائے گا۔

یونیسیف نے حکومتوں اور شراکت داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ پڑھانے کے عمل کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تربیت بھی کریں تاکہ سیکھنے کے گرتے ہوئے معیار کو کم کرتے ہوئے اس حوالے سے معاشرے میں تقسیم کو دور کیا جا سکے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر تعلیم کی فراہمی کے لیے مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو ایشیا کو سوا کھرب ڈالر کے معاشی نقصان کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: کووڈ-19 کے باعث دنیا بھر میں 4 کروڑ بچے ابتدائی تعلیم سے محروم

یونیسیف کے جنوبی ایشیا کے لیے ریجنل ڈائریکٹر جیارج لریائی ادجائی نے کہا کہ حکومتوں، شراکت داروں اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ناصرف حکمت عملی تیار کر کے درست انداز میں سرمایہ کاری کی جا سکے بلکہ زیادہ لچکدار، مؤثر اور جامع نظام بنایا جائے جو بچوں تعلیم کے حصول کے بنیادی حق کو پورا کر سکے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکومتوں سے بچوں کی پڑھائی کو پہچنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے تعلیم کے بجٹ میں 10فیصد اضافے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024