• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

جب بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتو سمجھ جاؤ وزیراعظم چور ہے، مریم نواز

شائع October 16, 2021
مریم نواز نے اپنے خطاب میں حکومت پر سخت تنقید کی—فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے اپنے خطاب میں حکومت پر سخت تنقید کی—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا جب بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتو سمجھ جاؤ وزیراعظم چور ہے تو آج چور کون ہے۔

فیصل آباد میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف پر ظلم ہورہا تھا اور ان سے انتقام لیا رہا تھا تو انہوں نے کہا تھا میں اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے سے زائد کا ہوش رُبا اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا، جب انسان اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہے تو دنیا کی تمام طاقت ہونے کے باوجود، ایک پیج پر ہونے کے باوجود تاریخی ناکامی، ذلت اور رسوائی ظالم مقدر بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کیا نواز شریف کے مخالفین کو اللہ نے عبرت کا نشان بنایا، جس نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا اس کو اللہ نے سرخرو کیا اور ظالم کو اللہ نے نامراد کردیا۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کہا کرتا تھا جب آٹا اور چینی مہنگی ہوجائے تو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے، جب بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتو سمجھ جاؤ وزیراعظم چور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں چینی 50 روپے کلو تھی آج تین سال بعد چینی 120 سے بھی مہنگی ہوئی تو چور کون ہوا، نواز شریف کے دور میں روٹی 5 روپے کی تھی اور اب 25 روپے کی ہوگئی تو چور کون ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بجلی 11 روپے فی یونٹ ہوا کرتی تھی آج جب بجلی 24 سے 26 روپے یونٹ ہے تو چور کون ہے، نواز شریف کے دور میں پیٹرول 70 روپے لیٹر تھا آج 138 روپے لیٹر ہے تو چور کون ہے۔

مہنگائی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں گھی، کوکنگ آئل 140 روپے اور آج 340 روپے تو چور کون ہے، آج پیٹرول، ڈیزل اور کوکنگ آئل مہنگا ہوگیا اور تاریخی سطح پر قیمتیں پہنچ گئی ہیں۔

'عمران خان وزرا سے کہتا ہے ڈٹ کر جھوٹ بولو شرمانا نہیں'

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایک وعدہ پوا کیا کہ میں ان کو رلاؤں گا اور اس نے پوری قوم کو رلا دیا، آج گھروں میں بیٹھے خواتین بزرگ اور کمانے والے مرد سب جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے فون کرکے مجھے بتایا کہ میری طرف سے بھی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرنا اور فیصل آبا، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے عوام سے کہنا ہے جب تم پر ظلم ہوتا ہے تو نواز شریف کا دل خون کے آنسو روتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات میں 9 روپے تک کا اضافہ متوقع

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کرکے ان کو تسلی نہیں ہوئے اور انتے بےحس لوگ ہیں کہ پیٹرول اور ڈیزل میں اضافہ ایسےکرتے ہیں کہ جیسے عوام کو دو نفل شکرانے کے پڑھنے چاہیے کہ عمران خان نے عوام کے 7 نسلوں پر بڑا احسان کیا ہے کہ صرف 12 روپے بڑھائے ہیں، اتنےبے حس ہیں کہ ان کے وزرا عوام کے نوالے گنتے ہیں۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ان کے وزرا عوام کو درس دیتے ہیں کہ دو روٹیوں کے بجائے ایک روٹی کھالو اور صبر کرلو، اگر چند لائنوں میں عمران خان کی ساڑھے تین سال کا خلاصہ یہ ہے کہ عمران خان کہتا ہے کہ میں اگر آٹا، سبزی مہنگی کردوں تو آپ نے کھانا کھانا نہیں، اگر اسکول کی فیسوں بڑھا دوں تو بچوں کو پڑھانا نہیں، اگر دوائی کی قیمت میں 500 گنا اضافہ کروں تو علاج نہیں کروانا۔

وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے وزرا سے کہتے ہیں کہ ڈٹ کر جھوٹ بولو اور شرمانا نہیں، تاریخ کے بدترین کرپشن اسکینڈلز پر چپ کسی کو بتانا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے پورا ملک کورونا کی لپیٹ میں تھا اور ہے اور اب ان کی نالائقی، نااہلی اور بے حسی کی وجہ سے دنیا ڈینگی سے عوام مر رہے ہیں لیکن ان کو پرواہ نہیں ہے، نواز شریف کے بغیر عوام رل گئے ہیں اور شہباز شریف کو آج عوام بلا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج جب کورونا سے بچانے والا انجکشن بلیک میں 7،7 لاکھ روپے کا بکتا ہے تو لوگ نواز شریف اور شہباز شریف کو آوازیں دیتے ہیں، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کس نے کیا تھا اور اوپر سے عوام کو بھاشن دیتا ہے گھبرانا نہیں، سکون صرف قبر میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کایہ حال ہے کہ گرمی آتی ہے تو بجلی غائب اور سردیاں آتی ہیں گیس غائب، عمران خان کہتا تھا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) چور ہے تو وقت نے ثابت کیا کہ نوازشریف اور شہباز سے بڑا دیانت دار پاکستان کی تاریخ میں کوئی نہیں آیا۔

مزید پڑھیں: حکومت کے تمام منصوبے ناکام ہوچکے، آج گئی یا کل، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے احتساب سے پہلے اقامہ نکلا، پھر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی گواہی نکلی اور پھر مرحوم جج ارشد ملک نکلا اور برطانیہ کی عدالت نے کہہ دیا کہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی تو پھر میں نےکہا مبارک ہو اللہ نے آپ کو انٹرنیشل صادق اور امین بنا دیا۔

'ایل این جی کا 122 ارب کا تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا'

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کا تاریخ کا سب سے بڑا 122 ارب کا ایل این جی کا ڈھاکا، آج جس وجہ سے مہنگی بجلی مل رہی ہے اور لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اس کی وجہ عمران خان اور اس کی اے ٹی ایمز نے جان بوجھ کر دیر سے ایل این جی منگائی اور مہنگے داموں خریدی، عوام کی محنت کی کمائی، عمران خان کے دوستوں کے جیبوں میں گئی جس کی وجہ سے آج مہنگی بجلی ملتی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا آٹے کا اسکینڈل اور تاریخ کا سب سے بڑا چینی کا اسکینڈل، پشاور ریپڈ بس اسکینڈل، کرپشن کی داستانیں ختم نہیں ہوں گی۔

وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین پر نیب استعمال کیا اور انتقام لیا اور جب اپنا حساب کتاب دینے کی باری آئی تو نیب کا قانون ہی بدل دیا، چاہے نیب کا قانون بدل دو، ان کے چیئرمین کو توسیع دو لیکن خود کو اور اپنے وزرا کو احتساب سے نہیں بچا سکتے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) اور تمام قیادت نے اپنی تین تین نسلوں کا حساب دیا ہے، اور جب تمھاری باری آئی تو یہ کہا کہ مجھے جو غیرملکیوں سے تحفے ملے ہیں اس کی تفصیل نہیں بتاسکتا کیونکہ وہ غیر ملکی سربراہ ناراض ہوجاتے ہیں تو جب ان سے تحفے لے کر اپنے جیب میں ڈالتے تھے تو اس وقت کسی کا خیال نہیں آیا۔

'چوروں کا سردار کبھی ایمان دار نہیں ہوتا'

انہوں نے کہا کہ پینڈورا پیپرز میں تحریک انصاف اور عمران خان کے وزرا اور ان کی پارٹی اول نمبر پر آئی ہے اور قوم کو سننے کو ملا ہے اس میں عمران خان کا نام نہیں ہے، تو کیا کبھی سنا ہے کہ چوروں کا جو سردار ہے وہ ایمان دار ہے، ہر گز نہیں تو پھر کہاں ہے وہ جے آئی ٹی اور کہاں وہ جسٹس جس نے عمران خان کو کہا تھا کہ میرے پاس آؤ میں فیصلہ کرتا ہوں، پھر فیصلہ ہوا اور نواز شریف کو وزیراعظم کی کرسی سے نکال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پینڈورا پیپرز پر ٹی وی میں وہ ہیجان کہاں ہے، وہ 4 ہزار ٹاک شوز کہاں ہیں جو پاناما پیپر پر میڈیا سے کروائے گئے تھے، قوم انتظار کر رہی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ مکافات عمل دیکھو کہ کہتا تھا کہ نواز شریف جب وزیراعظم تھا تو غیر ملکیوں کے سامنے چٹ سے پڑھتا ہے لیکن یہ تو خود چٹ سے بھی غلط پڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں خارجہ پالیسی ایسی تھی کہ غیرملکی سرمایہ کاری آرہی تھی اور غیرملکی سربراہاں خود چل کر آتے تھے لیکن عمران خان کی خارجہ پالیسی ایسی ہے کہ مودی فون نہیں تھا اور جوبائیڈن فون نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں لیکن تابعداری کی پوری تیاری تھی، مریم نواز

ان کا کہنا تھاکہ امریکی ٹی وی پر بیٹھ کر لوگ کہتے ہیں عمران خان کا اختیار اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، غیرملکیوں کو انٹرویو میں سوال کرتے ہیں جوبائیڈن فون نہیں کرتا تو منہ نیچے کرتا ہے، اس طرح پاکستان کی بے عزتی کروا رہا ہے۔

'عمران خان نے اپنی حکومت بچانے کیلیے اسٹینڈ لیا'

انہوں نے کہا کہ کہتا تھا نواز شریف اداروں سے لڑتا ہے، نواز شریف نے اداروں کو پنجاب پولیس بنادیا ہے، لیکن نواز شریف نے جب بھی اسٹینڈ لیا تو عوام کے لیے لیا، جب بھی ٹکراؤ ہوا تو پاکستان کے عوام کی خاطر، ووٹ کی عزت کی خاطر ہوا، وزیراعظم دفتر کی عزت، سویلین بالادستی کی خاطر تھا۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف نے صرف اسٹینڈ نہیں لیا بلکہ اس اسٹینڈ کی اتنی بڑی قیمت ادا کی ہے، اس کی پاداش میں نواز شریف نے اپنی تین حکومتیں گنوائیں، جیل برداشت کی، بیٹی اور پوری جماعت کو جیل جاتا دیکھا، جھوٹے مقدمے، جھوٹے فیصلے برداشت کیے اور انتقام کا سامنا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان کی باری آئی تو فوج کے ادارے پر حملہ نہیں کیا بلکہ خود کش حملہ کیا، اپنی باری آئی تو اس ایک شخص کو کرسی پر رکھنے کے لیے، جو شخص اس کی کرسی بچاتا ہے اس کو بچانے کے لیے حملہ کیا، وہ شخص جو آپ کی حکومت چلاتا ہے اور تمہارے مخالفین کو پکڑتا ہے اور مارتا ہے، جو ججوں پر دباؤ ڈالتا ہے، عدلیہ کا چہرہ داغ دار کرتا ہے، وہ شخص جو ججوں کو بلیک میل کرتا ہے، جو صحافیوں کو اغوا کرتا اور صحافیوں کی زبانیں بند کرتا ہے اور ان کو نوکریوں سے نکلواتا ہے، وہ شخص جو تمھارے لیے چینلز بند کراتا ہے، وہ شخص جو تمھارے لیے ڈبے بھی اٹھواتا ہے اور الیکشن چوری بھی کرتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس ایک شخص کو عہدے پر رکھنے کی خاطر پاکستان کی افواج کو پوری دنیا میں تماشا بنا کر رکھ دیا، اس ایک شخص کی وجہ سے فوج میں ہونے والی تمام تقرریاں ہوا میں لٹک گئیں، ان افسران کا کیا قصور تھا ان کا تقرر بھی ان کے ساتھ ہوا تھا، ان کا بھی تماشا پوری دنیا میں بنا کر رکھ دیا گیا’۔

مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ ‘کیا یہ وجہ تھی کہ تم اپنی گرتی ہوئی حکومت بچانا چاہتے تھے یا تمہارا حساب کتاب ٹھیک نہیں چل رہا ہے، تقرریاں جن بھوت کر رہے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘قوم جانتی ہے کہ تم نے کسی اصول پر ان تقرریوں کو مذاق نہیں بنوایا بلکہ تم نے اپنے اقتدار کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کے لیے کیا ہے، جس نے پاکستان کا بیڑا غرق کردیا اور تباہی میں دھکیلا تو پاکستان کا خیال نہیں اور افغانستان کا خیال ستا رہا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ جانتا ہے کہ وہ شخص اگر ہٹا تو عمران خان کی جعلی حکومت دو دن کے اندر منہ کے بل گرے گی اور گرتے ہوئی نظر آرہی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف نے 4 سال پہلے کہا تھا کہ عمران خان جس تھالی میں کھاتا ہے اسی میں چھید کرتا ہے، آج تھالی میں کھلانے والوں کو ایسا سبق ملا ہے کہ بتانہیں سکتی’۔

'اس تقرری کا اختیار اور صوابدید وزیراعظم کی ہے'

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں یہ بات حلف اٹھا کر کہتی ہوں کہ ہاں یہ تقرری وزیراعظم کا اختیار، صوابدید اور استحقاق ہے، لیکن عوام کا وزیراعظم چننا عوام کا استحقاق ہے، پہلے عوام کا حق واپس کرو، عوام اپنی مرضی کا وزیراعطم چنے پھر وزیراعظم فیصلہ کرے کہ کیا کرنا ہے’۔

مریم نواز نے کہا کہ ‘بھلے عمران خان آئینی نہیں، منتخب نہیں، سلیکٹڈ ہے لیکن ہم اس کے ساتھ بھی عوام اور ووٹ کی عزت کی خاطر کھڑے ہوجاتے لیکن عمران خان نے کہیں بھی کوئی جمہوری رویہ اپنایا ہوتا، ہم کیوں ساتھ دیں، 22 کروڑ عوام عمران خان کا ساتھ دیں جب قوم جانتی ہے کہ جس نے مہرہ اور سازشی بن کر ووٹ کی عزت روندا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘قوم عمران خان کا کیوں ساتھ دے کہ جب عمران خان نے جمہوریت کو آمریت کا لبادہ پہنایا، وہی عمران خان ہے جس نے یہ اسٹینڈ آئین کی خاطر نہیں لیا بلکہ آئین پر مزید وار کرنے کے لیے لیا ہے اور آئین کو تار تار کرنے کے لیےیہ تماشا بنایا ہے، عمران خان آمر سے بھی بدتر ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ چارج شیٹ صرف عمران خان پر نہیں ہے بلکہ جس شخص نے سرکاری رکھتے ہوئے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اپنے ادارے کا چہرہ داغ دار کیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ اب عوام میں جاؤگے تو سیاسی شہید بننے کی کوشش نہیں کرنا، اپنے نالائقی اور نااہلی اور عوام پر توڑے گئے مظالم کو سیاسی شہادت کا لبادہ پہنانے کی کوشش مت کرنا کیونکہ عوام آپ کی حکومت ختم کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Oct 17, 2021 04:02pm
اس کا مطلب ہے سارے حکمران چور تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024