• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیراعظم کا عوام کی جزوی طور پر حل شدہ شکایات دوبارہ کھولنے کا حکم

شائع October 9, 2021
سال 2018 میں وزیراعظم نے سیٹزن پورٹل کا اجرا کیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
سال 2018 میں وزیراعظم نے سیٹزن پورٹل کا اجرا کیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے شہریوں کی شکایات کے ٹھوس ازالے کے لیے 2 ہزار 549 اداروں کی جزوی طور پر حل شدہ شکایات کو دوبارہ کھولنے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ سال 2018 میں اقتدار سنبھالنے کے 2 ماہ بعد اکتوبر میں وزیرِ اعظم عمران خان نے عوام کی شکایت آن لائن درج کروانے کے لیے پاکستان سٹیزن پورٹل کا افتتاح کیا تھا۔

ایپلیکیشن کے اجرا کے پہلے ایک سال میں اس پورٹل کے ذریع مختلف محکموں اور اداروں کے خلاف عوام کی 5 لاکھ شکایتیں حل کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہراسانی کیس: شکایت پر کارروائی نہ کرنے والے ایف آئی اے اہلکاروں کی معطلی کا حکم

تاہم اب عوام کی جانب سے سیٹزن پورٹل پر کی گئیں متعدد شکایات حل کیے بغیر جزوی ریلیف کا عندیہ دے کر بند کیے جانے کی شکایات سامنے آرہی تھیں۔

پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ (پی ایم ڈی یو) کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے حکم کے تحت 83 ہزار741 شکایات دوبارہ کھول کر مجاز افسران کوضروری کارروائی کے لیے تفویض کی جائیں گی۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ تمام شکایات میں شہریوں کو جزوی ریلیف کا عندیہ دیا گیا تھا۔

پی ایم ڈی یو نے کہا ہے کہ 773 وفاقی اداروں کی 43 ہزار 351 شکایات کھولی جا ئیں گی جبکہ صوبائی حکومتوں کے 2 ہزار 450 اداروں کی 40 ہزار 415 شکایات دوبارہ تفویض کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:پاکستان سٹیزن پورٹل سے 5 لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ

پی ایم ڈی یو نے مزید بتایا کہ کہ وفاقی سطح پر سب سے زیادہ 3 ہزار 181 شکایات آئیسکو کی کھولی جائیں گی۔

صوبائی سطح پر پنجاب میں ہائی ویز کی ایک ہزار 606، خیبرپختونخواہ میں پی ڈی اے کی 412 ، سندھ میں کے ڈبلیو ایس پی کی 874 اور بلوچستان میں سیکنڈری ایجوکیشن کی 130شکایات سر فہرست ہیں۔

پی ایم ڈی یو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں عوامی شکایات کا ہر ممکن حل یقینی بنایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024