• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

حکومت، تحریک طالبان پاکستان کے مابین مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، شیخ رشید

شائع October 4, 2021
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں  نیا ایئر پٹرولنگ یونٹ کا جلد افتتاح کیا جائے گا—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نیا ایئر پٹرولنگ یونٹ کا جلد افتتاح کیا جائے گا—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاکستان کی حکومت اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مابین مذاکرات کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کا مذاکرات سے متعلق معاملے میں کوئی کردار نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے اور اس میں وزارت داخلہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر افغان طالبان کوئی مذاکرات کررہے ہیں تو میرے نوٹس میں نہیں اور اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

مزید پڑھیں: 15 چینی عہدیدار داسو واقعے کی تحقیقات کا حصہ ہیں، شیخ رشید

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا وزارت داخلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، وزیر اعظم عمران خان کا فیصلہ ہے کہ جو لوگ ہتھیار چھوڑ کر پاکستان کے آئین اور قانون پر یقین رکھیں گے، اس سے بات چیت ہوسکتی ہے، لیکن جو لوگ دہشت گرد ہیں ان سے بات نہیں ہوسکتی۔

اس سے قبل ٹی ٹی پی سے متعلق حکومتی مؤقف

خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت خود وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید بھی ٹی ٹی پی کے کچھ گروہوں سے مذاکرات اور عام معافی سے متعلق بیان دے چکے ہیں جس پر انہیں پیپلز پارٹی سمیت متعدد سیاسی اور صحافتی حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ڈان نیوز کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ جو کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے اراکین جرائم میں ملوث نہیں اور ٹی ٹی پی کے نظریات کو چھوڑ کر پاکستان کے آئین کے ساتھ چلنا چاہے تو حکومت عام معافی کا سوچ سکتی ہے۔

اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ گروہوں سے مذاکرات اور عام معافی کے حوالے سے بتایا تھا، جس پر سیاست دانوں اور صحافیوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

عمران خان کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمٰن نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے دوبارہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو معافی دینے کی بات کی ہے، کیا انہوں نے پارلیمنٹ سے پوچھا کہ ہم اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا انہوں نے اس پر ٹی ٹی پی کا ردعمل لیا ہے؟

دوسری جانب ٹی پی پی کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے اراکین کو معاف کرنے کے لیے حکومت اس وقت 'تیار' ہوگی، اگر وہ وعدہ کریں کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گے اور آئین پاکستان کو تسلیم کریں۔

خود وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی 2 روز قبل کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے اراکین اگر ہتھیار ڈال دیں گے تو ان سے بات ہوسکتی ہے، ابھی بات چیت کا آغاز ہے ضروری نہیں کہ یہ بہتری کی جانب ہی جائیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں سے اعلیٰ سطح پر بات چیت ہو رہی ہے، ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے'۔

’جعلی شناختی کارڈ کے معاملے میں 136 افسران کو معطل کردیا ہے‘

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ سے متعلق لاتعداد شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد جعلی شناختی کارڈ کے معاملے میں 136 افسران کو معطل کردیا ہے۔

وفاقی وایر داخلہ نے کہا کہ نادرا کے 90 افسران کے خلاف انکوائری جاری ہیں جبکہ تقریباً 300 افسران کو چارج شیٹ جاری کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں جعلی شناختی کارڈ کا ’گند‘ صاف کردیں گے۔

’پینڈورا پیپرز کھودا پہاڑ، نکلا چوہا‘

پینڈورا پیپرز سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پینڈورا پیپرز کھودا پہاڑ نکلا چوہا، جو نام سامنے آئے ہیں وہ تو پہلے بھی اسی طرح چل رہے تھے۔

وفاقی وزیر نے وزیر اعظم عمران خان کا حوالہ دے کر کہا کہ انہوں نے پینڈورا پیپرز میں شامل تمام شخصیات کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ناکے ختم کرکے 130 موٹر سائیکل پر شروع کیے جانے والے ایگل موبائل اسکوڈ منصوبے میں نئے ایئر پٹرولنگ یونٹ کا جلد افتتاح کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایئر پٹرولنگ یونٹ میں 12 ڈرونز شامل ہوں گے اور رواں ہفتے منصوبے کا افتتاح کریں گے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسلام آباد پولیس کے پاس 70 برس سے لوکیٹرز دستیاب نہیں ہیں تاہم محکمہ پولیس کو 2 لوکیٹرز فراہم کیے جارہے ہیں اور محکمے میں ایک ہزار اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی۔

24 گھنٹے میں پاسپورٹ کا اجرا

شیخ رشید نے پاسپورٹ کے اجرا سے متعلق کہا کہ محکمہ پاسپورٹ میں سروسز کی بہتری کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے جارہے ہے اور اب 24 گھنٹے کے اندر پاسپورٹ حاصل کیا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: میری جان کو خطرہ ضرور ہے لیکن گھبرانے والوں میں سے نہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ ایک دن میں پاسپورٹ کے حصول کے لیے صارف کو 10 ہزار روپے فیس ادا کرنی ہوگی جبکہ نارمل فیس 5 ہزار ہے جس کے تحت 8 دن میں پاسپورٹ مل جاتا ہے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزا میں 90 دن کی رعایت کی سمری کابینہ ارسال کردی ہے۔

افغان شہریوں کیلئے آن لائن ویزے

افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں آن لائن ویزا جاری کرنے کے لیے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ افغان شہریوں کو 3 ہفتوں کے اندر آن لائن ویزا جاری کردیا جائے گا، 15 اگست سے آج تک تقریباً 20 ہزار افغان شہری پاکستان میں داخل ہوئے اور 6 ہزار لوگ پاکستان سے افغانستان گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد یعنی 10 ہزار لوگ دیگر ممالک جا چکے ہیں جبکہ چمن سرحد پر 16 ٹرمینل کے ساتھ آئی بی ایم ایس شروع کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں امریکی فوجیوں کا قیام عارضی ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ طورخم اور چمن میں نادرا کی گاڑیاں موجود ہیں تاکہ جانچ کی دشواریوں کو دور کیا جا سکے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت اور صومالیہ کے علاوہ دیگر ممالک سے آنے والے تبلیغی جماعت کے اراکین کو کلیئرنس کے بعد ویزا میں چند دن کی توسیع دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024