• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

کراچی: ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کے دفتر پر پولیس کا چھاپہ، مغوی بازیاب

شائع October 2, 2021
ملزمان نے مغوی کی بازیابی کے لیے 20لاکھ تاوان کا مطالبہ کیا تھا— فائل فوٹو: اے پی پی
ملزمان نے مغوی کی بازیابی کے لیے 20لاکھ تاوان کا مطالبہ کیا تھا— فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی: پولیس نے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کے دفتر پر چھاپہ مار کر مبینہ طور پر اغوا کیے گئے شخص کو بازیاب کرالیا جس کی رہائی کے لیے 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

پیر آباد پولیس کے ایس ایچ او محمد وسیم نے بتایا کہ انہوں نے سرکاری دفتر پر ہفتے کی صبح چھاپہ مارا اور مغوی علی حسین کو دفتر سے بازیاب کرا لیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: پولیس کی کارروائی میں مغوی تاجر بازیاب، 2 اغوا کار ہلاک

پولیس افسر نے مزید بتایا کہ پولیس نے ایکسائز پولیس کے ایک کانسٹیبل کے ساتھ ساتھ محکمے سے تعلق نہ رکھنے والے دو دیگر افراد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی حسین کو اورنگی ٹاؤن کی نیو میانوالی کالونی میں ان کے گھر سے اغوا کیا گیا تھا اور انہوں نے اغوا اور ڈکیتی کے الزامات کی ایف آئی آر درج کرائی تھی کیونکہ اغوا کاروں نے زبردستی گھر میں گھس کر مکینوں سے سے سونا اور نقدی لوٹ لی تھی۔

ایس ایچ او نے کہا کہ محکمہ ایکسائز کے سینئر افسران کو معلوم نہیں تھا کہ اغوا شدہ شخص کو وہاں رکھا گیا ہے جبکہ محکمہ ایکسائز نے ہمیں مطلع بھی نہیں کیا تھا کہ انہوں نے چھاپہ مار کر حسین کو ان کے علاقے سے حراست میں لیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں پولیس افسر نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ گرفتار شخص منشیات فروشی میں ملوث ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پولیس کی کارروائی میں 2 غیر ملکی باشندے بازیاب، ایک اغوا کار گرفتار

تاہم ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بازیاب کرائے گئے شخص کے ’منشیات فروشوں کے ساتھ روابط‘ ہیں۔

پولیس نے گرفتار ایکسائز کانسٹیبل اور دو پرائیویٹ افراد کے خلاف اغوا برائے تاوان، ڈکیتی اور گھر میں زبردستی داخل ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔

بازیاب علی حسین کے بیٹے کاشف آفریدی ی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر(875/2021) کے مطابق تقریبا 15 افراد اور ایک خاتون دو پولیس نما موبائل میں یکم اکتوبر کی صبح 5 بجے کے قریب ان کے گھر آئے۔

ایف آئی آر کے مطابق ان تمام افراد میں سے تین نے پولیس جیسی یونیفارم پہنی ہوئی تھی جبکہ ایک نے سیکورٹی گارڈ کا لباس پہنا تھا، انہوں نے گھر کا دروازہ توڑ دیا، ان میں سے سات یا آٹھ ایس ایم جی اور پستول سے مسلح تھے، انہوں نے ایک بکسے سے دو تولہ سونے کے زیورات لیے، ان کے بھائی محمد شعیب کی جیب سے ڈیڑھ لاکھ روپے اور موبائل فون چھین لیا جس کے بعد وہ ان کے والد علی حسین کو ان کے سیل فون کے ساتھ لے گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی: اقوامِ متحدہ کے مقامی مغوی اہلکار بازیاب

شکایت کنندہ نے بتایا کہ اس نے گاڑی میں سے ایک کا نمبر نوٹ کیا، جو جی ایس 7074 تھا، گھر سے نکلتے وقت اغوا کاروں نے ان کے گھر میں لگا سی سی ٹی وی کیمرہ اور ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی دن تقریباً رات 8بجے بجے ان کے فون پر والد علی حسین کے نمبر ےس فون آیا اور فون کرنے والے نے ان کی رہائی کے لیے بطور تاوان 20 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا۔

ایف آئی آر کے مطابق فون کرنے والے نے اسے دھمکی دی کہ اگر انہوں نے مذکورہ رقم کا بندوبست نہ کیا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024