• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

ٹک ٹاکر دست درازی کیس: 2 ملزمان کی ضمانت منظور، 2 کی درخواست مسترد

شائع October 1, 2021 اپ ڈیٹ October 2, 2021
عدالت نے ملزم شہریار خان اور ارسلان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
عدالت نے ملزم شہریار خان اور ارسلان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

لاہور کی ضلعی عدالت نے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر سے دست درازی کے کیس میں 2 ملزمان کی ضمانت منظور اور 2 ملزمان کی ضمانتیں خارج کردیں۔

لاہور کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں جمعہ کو ایڈیشنل سیشن جج نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاکر دست درازی کیس: زیر حراست 98 افراد کو رہا کرنے کا حکم

عدالت نے ملزم شہریار خان اور ارسلان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا جبکہ دونوں ملزمان کو ایک، ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے دو ملزموں کی درخواست ضمانت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ملزم افتخار اور عابد کا وقوعہ میں واضح کردار ہے اور ان کے خلاف ثبوت سامنے آئے ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل کے دلائل کی روشنی میں درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں کردار اور ثبوت کی بنیاد پر افتخار اور عابد کی ضمانتیں مسترد کی جاتی ہیں۔

مذکورہ واقعے میں اس سے قبل ایک ملزم کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔

گریٹر اقبال پارک میں پولیس نے 203 افراد کو گرفتار کیا جس میں سے 104 کو شناخت پریڈ کے لیے بھجوایا گیا لیکن متاثرہ خاتون نے واقعے میں ملوث مجموعی طور پر 6 ملزمان کی جیل میں شناخت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاکر دست درازی واقعہ: سینئر پولیس افسران معطل، 24 افراد گرفتار

بعدازاں حراست میں لیے گئے 98 افراد کو رہا کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ یوم آزادی کے موقع پر گریٹر اقبال پارک میں ایک خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ مردوں کے ایک ہجوم کی جانب سے دست درازی اور کپڑے پھاڑنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے طوفان مچ گیا تھا۔

بعدازاں پولیس نے حرکت میں آکر 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جبکہ اعلیٰ حکام نے بھی نوٹس لے کر فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024