سمندری طوفان 'شاہین'، کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش
کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت زیریں سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی میں سمندری طوفان کی تشکیل کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا۔
گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے طوفان 'گلاب' کی وجہ سے کم دباؤ کے نظام کے تحت کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش پیش گوئی کی تھی۔
بارش کے باعث کراچی میں بجلی کے کھمبے، درخت گر گئے
بارش اور تیز ہواؤں کے باعث کراچی میں مختلف مقامات پر بجلی کے کھمبے اور درخت زمین پر آگرے۔
یہ واقعات ڈالمیا اور نیپا کے پل پر سامنے آئے جہاں بجلی کے کھمبے گر گئے جس کو فوری ہٹا دیا گیا ہے اور ٹریفک کی روانی بحال کردی گئی۔
کے الیکٹرک نے وضاحت کی کہ راشد منہاس روڈ پر گرنے والے اسٹریٹ لائٹ پولز کا کے الیکٹرک سے تعلق نہیں۔
تیز ہوا کے باعث فیریئر ہال پارک کے قریب بجلی کا پول گاڑی پر گر گیا تھا لیکن خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ اس سے کچھ ہی فاصلے پر ایک درخت بھی اکھڑ گیا۔
کھمبا گرنے کے باعث اطراف کے علاقوں کو بجلی کی فراہمی متاثر ہو گئی جبکہ پول گرنے کے باعث گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔
طوفان کی شدت میں اضافہ
گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے طوفان 'گلاب' کی وجہ سے کم دباؤ کے نظام کے تحت کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش پیش گوئی کی تھی۔
اس طوفان کا نام اب 'شاہین' رکھ دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں موسم اچانک تبدیل، گرد آلود طوفان کے ساتھ بارش، 4 افراد جاں بحق
کراچی کے مختلف علاقوں ملیر، شاہ فیصل کالونی، کیماڑی، ماڑی پور، آئی آئی چندریگر روڈ، کالا بورڈ، ڈیفنس، اورنگی اور کیٹی بندر سمیت ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ کے الیکٹرک نے بھی سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کو بارش میں محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔
علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق بحیرہ عرب کے شمال مشرقی حصے میں ٹراپیکل سمندری طوفان میں آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید شدت پیدا ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق 30 ستمبر سے شروع ہونی والی طوفانی بارش کا سلسلہ 2 اکتوبر تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، تھرپارکر، عمر کوٹ، شہید بے نظیرآباد، نوشیرفروز، ٹنڈوآدم خان، ٹنڈو اللہ یار، دادو، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد اور گھوٹکی میں گرج چمک اور تیزہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں بلوچستان کے گوادر، لسبیلیہ، آوارن، کچ، خصدار، کلات اور پنجگور اضلاع میں 30 ستمبر سے بارش کا شروع ہونے والا سلسلہ 3 اکتوبر تک قائم رہنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ کے کچھ علاقوں میں طوفان 'گلاب' کی وجہ سے تیز بارش کا امکان
محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان کے پیش نظر ماہی گیروں کو ہدایت کی کہ وہ 3 اکتوبر تک سمندر میں جانے سے گریز کریں۔
انہوں نے طوفانی بارشوں کے باعث کراچی، بدین، ٹھٹہ، حیدرآباد، ڈادو، میرپور خاص، بے نظیر آباد، لسبیلہ، پسنی، گوادر، تربت اور جوانی میں اربن فلڈ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
شہر میں رین ایمرجنسی نافذ
دوسری جانب کراچی پولیس چیف نے شہر میں بارشوں کے دوران تمام فیلڈ کمانڈرز کو اپنے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق کراچی میں محکمہ موسمیات کی جانب سے ممکنہ شدید بارشوں کی پیش پیشگوئی کے بعد شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
کراچی پولیس کے آپریشن اور ٹریفک میں تعینات افسران و اہلکاروں کو ان کی تعیناتی کے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: طوفان 'گلاب' بھارتی ساحل سے ٹکرانے کے بعد ہوا کے شدید دباؤ میں تبدیل
انہوں نے بتایا کہ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کا رین ایمرجنسی یونٹ بھی اربن فلڈنگ کی صورت حال سے نبزد آزما ہونے اور عوام کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
محکمہ پولیس کے مطابق گشت پر مامور پولیس کی گاڑیوں کو ضروری اوزار، ٹیوب اور بارش میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے میں استعمال ہونے والے آلات فراہم کردیے گئے ہیں جبکہ پولیس کو شہری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئیں ہیں تاکہ برقت عوام کی مدد کو یقینی بنایا جاسکے۔
ضلعی انتظامیہ، بلدیاتی محکموں کو متحرک کرنے کے دعوے
علاوہ ازیں وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت صوبے میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر بلدیات کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے جاری اعلامیے کے تناظر میں صوبے کے مختلف اضلاع میں تیز بارش اور سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے، جس کے تدارک کے لیے تمام اضلاع کی انتظامیہ اور بلدیاتی محکموں کو متحرک کردیا گیا ہے۔
سید ناصر حسین شاہ نے ہدایت کی کہ شہر کراچی کے تمام علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ضروری اقدامات کو بروئے کار لایا جائے اور صوبے کے تمام حساس مقامات پر خصوصی طور پر توجہ مرکوز رکھی جائے۔
انہوں نے ہدایت کی تمام انڈر پاسز، چوکنگ پوائنٹس اور برساتی نالوں کو کلیئر رکھا جائے اور ہر صورت عوام کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
ادھر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی اقبال دارا نے محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی کے لیے بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر تمام اضلاع کے ایس پیز، ڈی ایس پیز اور سیکشن افسران کو خصوصی ہدایات جاری کردی ہیں۔
انہوں نے ہدایات دی ہیں کہ تمام افسران اپنے علاقے میں موجود رہیں گے اور بارش میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے میں شہریوں کی بھرپور مدد کریں گے۔
اقبال دارا نے کہا کہ تمام افسران اپنے اضلاع میں ضلعی اور ریسکیو اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور امدادی کاموں میں ساتھ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ڈی ایس پیز اور سیکشن افسران ضلعی پولیس کے ساتھ مل کر ٹریفک کی روانی ممکن بنائیں اور شہریوں کی ہر ممکن مدد کریں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل کے الیکٹرک نے بارش کے دوران برقی آلات کے استعمال میں محتاط رویہ اختیار کرنے کا پیغام جاری کیا تھا۔
تیز بارش، طوفان کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان
صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے کہا کہ کل تمام سرکاری اور نجی اسکول اور کالجز بند رہیں گے۔
دوسری طرف آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کراچی میں تیز بارش اور متوقع طوفان کے پیش نظر متاثرہ علاقوں میں تمام نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا۔
چیئرمین آل سندھ اسکولز اینڈ کالجز حیدر علی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'تیز بارش اور متوقع طوفان کے باعث جمعے کو نجی تعلیمی ادارے متاثرہ علاقوں میں بند رہیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'غیر یقینی موسم کی وجہ سے کل پرائیویٹ اسکولز اور کالجز بند رکھے جائیں گے'۔
چئیرمین آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ 'بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں اسکولز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ والدین کی پریشانی کے سبب کیا گیا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'سندھ کے جن اضلاع میں موسم ٹھیک ہے وہاں نجی تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے'۔
تبصرے (1) بند ہیں